Book - حدیث 518

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ مَا يَجِبُ عَلَى الْمُؤَذِّنِ مِنْ تَعَاهُدِ الْوَقْتِ صحیح حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنِ الْأَعْمَشِ قَالَ نُبِّئْتُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ قَالَ وَلَا أُرَانِي إِلَّا قَدْ سَمِعْتُهُ مِنْهُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ.

ترجمہ Book - حدیث 518

کتاب: نماز کے احکام ومسائل باب: مؤذن کے لیے واجب ہے کہ وقت کی پابندی کرے جناب ابوصالح کہتے ہیں کہ میں نہیں سمجھتا مگر یہ کہ میں نے اسے سیدنا ابوہریرہ ؓ ہی سے سنا ہے ۔ انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ۔ اور مذکورہ بالا حدیث کی مانند روایت کیا ۔
تشریح : 1۔امام کی زمہ داری یہ ہے کہ صحیح سنت کے مطابق نماز پڑھائے۔دعائوں میں اپنے مقتدیوں کوشامل رکھے۔اور صرف اپنے آپ کو ہی مخصوص نہ کرے۔وغیرہ۔2۔موذن کا اذان دینا اعلان عام ہوتا ہے کہ نماز سحر یا افطار کاوقت ہوگیا ہے۔اس لئے اس پر اعتماد کیا جانا چاہیے۔اور اس پر واجب ہے کہ اپنی زمے داری کا خوب احساس کرے۔3۔نماز کی امامت اور موذن بننا اسلامی معاشرے کے انتہائی باوقار مناصب ہیں۔رسول اللہ ﷺ نے ان کی فضیلت بیان کی ہے۔ اس لئے انھیں کامل عزو احترام دیا جائے۔ اور بلا وجہ ان کی تحقیر اور عیب چینی سے بچا جائے۔ در اصل یہ ہے کہ یہ مناسب دیکھ بھال کر صاحب صلاحیت افراد ہی کو دییئے جایئں۔ 1۔امام کی زمہ داری یہ ہے کہ صحیح سنت کے مطابق نماز پڑھائے۔دعائوں میں اپنے مقتدیوں کوشامل رکھے۔اور صرف اپنے آپ کو ہی مخصوص نہ کرے۔وغیرہ۔2۔موذن کا اذان دینا اعلان عام ہوتا ہے کہ نماز سحر یا افطار کاوقت ہوگیا ہے۔اس لئے اس پر اعتماد کیا جانا چاہیے۔اور اس پر واجب ہے کہ اپنی زمے داری کا خوب احساس کرے۔3۔نماز کی امامت اور موذن بننا اسلامی معاشرے کے انتہائی باوقار مناصب ہیں۔رسول اللہ ﷺ نے ان کی فضیلت بیان کی ہے۔ اس لئے انھیں کامل عزو احترام دیا جائے۔ اور بلا وجہ ان کی تحقیر اور عیب چینی سے بچا جائے۔ در اصل یہ ہے کہ یہ مناسب دیکھ بھال کر صاحب صلاحیت افراد ہی کو دییئے جایئں۔