كِتَابُ النَّومِ بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَسْتَعِيذُ مِنْ الرَّجُلِ صحیح حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْجُشَمِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ قَالَ نَصْرٌ ابْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي نَهِيكٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >مَنِ اسْتَعَاذَ بِاللَّهِ, فَأَعِيذُوهُ، وَمَنْ سَأَلَكُمْ بِوَجْهِ اللَّهِ, فَأَعْطُوهُ<. قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: >مَنْ سَأَلَكُمْ بِاللَّهِ...<.
كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل
باب: اگر کوئی کسی آدمی سے امان اور پناہ طلب کرے
سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو تم سے اللہ کے نام پر پناہ طلب کرے اس پناہ دو ۔ اور جو تم سے اللہ کے چہرے کے واسطے سے سوال کرے اس کو دو ۔ “ عبیداللہ کے الفاظ ہیں : «من سألكم بالله» ۔
تشریح :
اس میں ترغیب یہ ہے کہ مانگنے والے نے جس عظیم ذات کاواسطہ دیا ہے۔ اس کے نام کا لہاظ کرتے ہوئے جوکچھ تم سے ہوسکتا ہے۔اس میں بخل نہ کرو۔بعض محققین نے ا س روایت کو حسن صحیح کہا ہے۔دیکھیئے۔(الصحیحۃ حدیث 253)
اس میں ترغیب یہ ہے کہ مانگنے والے نے جس عظیم ذات کاواسطہ دیا ہے۔ اس کے نام کا لہاظ کرتے ہوئے جوکچھ تم سے ہوسکتا ہے۔اس میں بخل نہ کرو۔بعض محققین نے ا س روایت کو حسن صحیح کہا ہے۔دیکھیئے۔(الصحیحۃ حدیث 253)