كِتَابُ النَّومِ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا أَصْبَحَ حسن حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ عَبْدِ الْجَلِيلِ بْنِ عَطِيَّةَ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مَيْمُونٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرَةَ, أَنَّهُ قَالَ لِأَبِيهِ: يَا أَبَتِ! إِنِّي أَسْمَعُكَ تَدْعُو كُلَّ غَدَاةٍ: اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي بَدَنِي، اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي سَمْعِي، اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي بَصَرِي، لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، تُعِيدُهَا ثَلَاثًا حِينَ تُصْبِحُ، وَثَلَاثًا حِينَ تُمْسِي؟ فَقَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو بِهِنَّ، فَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَسْتَنَّ بِسُنَّتِهِ. قَالَ عَبَّاسٌ فِيهِ: وَتَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكُفْرِ، وَالْفَقْرِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، تُعِيدُهَا ثَلَاثًا حِينَ تُصْبِحُ، وَثَلَاثًا حِينَ تُمْسِي، فَتَدْعُو بِهِنَّ, فَأُحِبُّ أَنْ أَسْتَنَّ بِسُنَّتِهِ. 5090/1- قَالَ: وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >دَعَوَاتُ الْمَكْرُوبِ: اللَّهُمَّ رَحْمَتَكَ أَرْجُو، فَلَا تَكِلْنِي إِلَى نَفْسِي طَرْفَةَ عَيْنٍ، وَأَصْلِحْ لِي شَأْنِي كُلَّهُ، لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ<. وَبَعْضُهُمْ يَزِيدُ عَلَى صَاحِبِهِ.
كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل
باب: صبح کے وقت کی دعائیں
جناب عبدالرحمٰن بن ابوبکرہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے والد سے کہا : ابا جان ! میں آپ کو سنتا ہوں کہ آپ ہر صبح یہ دعا پڑھتے ہیں : «اللهم عافني في بدني اللهم عافني في سمعي اللهم عافني في بصري لا إله إلا أنت» ” اے اﷲ ! مجھے میرے بدن میں آرام دے ۔ اے اﷲ ! میرے کانوں کو سلامت رکھ ‘ یا اﷲ ! میری نظر کو درست رکھ ۔ تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ۔ “ آپ یہ دعا صبح کو تین بار پڑھتے ہیں اور شام ہوتی ہے تو تین بار پڑھتے ہیں ۔ تو انہوں نے کہا : بلاشبہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ دعا کرتے سنا ہے ۔ تو میں پسند کرتا ہوں کہ آپ ﷺ کی سنت پر عمل کروں ۔ ( دوسرے راوی ) عباس ( عباس بن عبدالعظیم ) نے اپنی روایت میں کہا : اور آپ یہ دعا بھی پڑھتے ہیں : «اللهم إني أعوذ بك من الكفر والفقر اللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر لا إله إلا أنت» ” اے اﷲ میں کفر اور محتاجی سے تیری پناہ چاہتا ہوں ۔ یا اﷲ ! میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ چاہتا ہوں ۔ تیرے سوا کوئی معبود نہیں ۔ “ آپ یہ دعا صبح کو تین بار دہراتے ہیں اور شام کو بھی پڑھتے ہیں ۔ ( تو انہوں نے کہا ) میں پسند کرتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ کی سنت پر عمل کروں ۔ اور کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” پریشان حال کے لیے یہ دعا ہے «اللهم رحمتك أرجو فلا تكلني إلى نفسي طرفة عين وأصلح لي شأني كله لا إله إلا أنت» ” اے اﷲ ! میں تیری رحمت کا امیدوار ہوں ‘ تو مجھے آنکھ جھپکنے تک کے لیے بھی میری اپنی جان کے حوالے نہ فر دے ‘ اور میرے سارے معاملات درست فر دے ‘ تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ۔ “ اس روایت میں عباس بن عبدالعظیم اور محمد بن مثنی نے بعض کلمات ایک دوسرے سے کچھ زیادہ کہے ہیں ۔
تشریح :
بعض حضرات نے اس روایت کو حسن الاسناد قرار دیا ہے۔
بعض حضرات نے اس روایت کو حسن الاسناد قرار دیا ہے۔