Book - حدیث 5044

كِتَابُ النَّومِ بَابٌ كَيْفَ يَتَوَجَّهُ ضعیف حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ بَعْضِ آلِ أُمِّ سَلَمَةَ, كَانَ فِرَاشُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوًا مِمَّا يُوضَعُ الْإِنْسَانُ فِي قَبْرِهِ، وَكَانَ الْمَسْجِدُ عِنْدَ رَأْسِهِ.

ترجمہ Book - حدیث 5044

كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل باب: ( سوتے ہوئے ) اپنا رخ کدھر کرے ؟ جناب ابوقلابہ نے سیدہ ام سلمہ ؓا کے خاندان میں سے کسی فرد سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ کا بستر ایسے بچھایا جاتا تھا جیسے انسان قبر میں رکھا جاتا ہے اور مسجد آپ ﷺ کے سر کی طرف ہوتی تھی ۔
تشریح : یہ روایت اگرچہ ضعیف ہے۔ لیکن دیگر صحیح احادیث میں یہ ہے کہ نبی کریمﷺ قبلہ رو ہوکر دایئں کروٹ پر سوتے تھے۔ جیسے کے اگلی روایت میں آرہا ہے۔اس طرح مسجد نبوی آپ کے سر کی جانب ہوتی تھی۔ بعض نے یہ بھی مفہوم بیان کیا ہے۔کہ آپ ﷺ کامصلیٰ اور جائے نماز تہجد کےلئے آپ کے سر کے پاس ہی ہوتا تھا۔غرض یہ ہے کہ آپﷺ سوتے وقت بھی زکر اور عبادت کی تیاری سے غافل نہیں رہتے تھے۔ یہ روایت اگرچہ ضعیف ہے۔ لیکن دیگر صحیح احادیث میں یہ ہے کہ نبی کریمﷺ قبلہ رو ہوکر دایئں کروٹ پر سوتے تھے۔ جیسے کے اگلی روایت میں آرہا ہے۔اس طرح مسجد نبوی آپ کے سر کی جانب ہوتی تھی۔ بعض نے یہ بھی مفہوم بیان کیا ہے۔کہ آپ ﷺ کامصلیٰ اور جائے نماز تہجد کےلئے آپ کے سر کے پاس ہی ہوتا تھا۔غرض یہ ہے کہ آپﷺ سوتے وقت بھی زکر اور عبادت کی تیاری سے غافل نہیں رہتے تھے۔