كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ كَيْفَ يُشَمَّتُ الذِّمِّيُّ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ الدَّيْلَمِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كَانَتِ الْيَهُودُ تَعَاطَسُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, رَجَاءَ أَنْ يَقُولَ لَهَا: يَرْحَمُكُمُ اللَّهُ! فَكَانَ يَقُولُ: >يَهْدِيكُمُ اللَّهُ وَيُصْلِحُ بَالَكُمْ<.
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
باب: کوئی غیر مسلم چھینک مارے تو کس طرح جواب دے ؟
سیدنا ابوبردہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ یہودی لوگ نبی کریم ﷺ کی مجلس میں عمداً چھینکیں مارا کرتے تھے اور توقع کرتے تھے کہ آپ ﷺ انہیں دعا دیتے ہوئے «يرحمكم الله» ” اﷲ تم پر رحم فرمائے “ کہیں گے ۔ مگر آپ ﷺ انہیں یوں جواب دیتے «يهديكم الله ويصلح بالكم» ” اﷲ تمہیں ہدایت دے اور تمہارے احوال کی اصلاح فرمائے ۔ “
تشریح :
غیر مسلم کو چھینک ک جواب میں (يرحمك الله ) كی بجائے۔(يهديكم الله يصلح بالكم)جیسا کہ اسے(السلام و عليكم) کہنے میں ابتداء نہیں کی جاسکتی۔ اور وہ کہے توجواباً صرف علیکم کہاجاتا ہے۔
غیر مسلم کو چھینک ک جواب میں (يرحمك الله ) كی بجائے۔(يهديكم الله يصلح بالكم)جیسا کہ اسے(السلام و عليكم) کہنے میں ابتداء نہیں کی جاسکتی۔ اور وہ کہے توجواباً صرف علیکم کہاجاتا ہے۔