كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّؤْيَا صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عَطَاءٍ، عَنْ وَكِيعِ بْنِ عُدُسٍ، عَنْ عَمِّهِ أَبِي رَزِينٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >الرُّؤْيَا عَلَى رِجْلِ طَائِرٍ مَا لَمْ تُعَبَّرْ، فَإِذَا عُبِّرَتْ, وَقَعَتْ<. قَالَ: وَأَحْسِبُهُ قَالَ: >وَلَا تَقُصَّهَا إِلَّا عَلَى وَادٍّ، أَوْ ذِي رَأْيٍ<.
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
باب: خوابوں کا بیان
سیدنا ابورزیں ( لقیط بن صبرہ عقیلی ) ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” خواب ( گویا ) پرندے کے پاؤں پر ہے جب تک کہ اس کی تعبیر نہ بیان کر دی جائے ۔ چنانچہ جب تعبیر بیان کر دی جاتی ہے تو ( وہ اسی طرح ) ہو جاتی ہے ۔ “ اور میرا خیال ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا ” اسے اپنے کسی محبت کرنے والے ( مخلص ) یا صاحب علم کے علاوہ کسی سے ہرگز بیان نہ کرو ۔“
تشریح :
محبت کرنے والا مخلص ساتھی خوشی کی خبر میں تمہارے ساتھ خوش ہوگا۔اور بُری بات سے خاموش رہے گا۔اور صاحب علم یا تو تعبیر ہی عمدہ کرے گا۔یاکسی بُرائی سے بچائو کاطریقہ بتائے گا۔
محبت کرنے والا مخلص ساتھی خوشی کی خبر میں تمہارے ساتھ خوش ہوگا۔اور بُری بات سے خاموش رہے گا۔اور صاحب علم یا تو تعبیر ہی عمدہ کرے گا۔یاکسی بُرائی سے بچائو کاطریقہ بتائے گا۔