كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّؤْيَا صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >رُؤْيَا الْمُؤْمِنِ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ<.
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
باب: خوابوں کا بیان
سیدنا عبادہ بن صامت ؓ کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” مومن کا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے ۔“
تشریح :
صاحب ایمان کی یہ فضیلت ہے۔کہ اس کے خواب بالعموم سچے ہوتے ہیں۔مومن کے خواب کو نبوت کا چھیالیسواں حصہ کہنے کی ایک توجیہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ رسول اللہﷺ کادور نبوت تیئس سال کا ہے اور ان میں پہلے چھ ماہ تک آپ کو محض خواب آیا کرتے تھے۔جو اس قدر سچے اور حقیقت ہوتے تھے جیسے رات کے اندھیرے کے بعد صبح صادق کاطلوع ہونا۔تو یہ چھ ماہ تیئس سال کا چھیالیسواں حصہ ہے۔ تو اسی نسبت سے مومن کے خواب کے متعلق یہ کہا گیا ہے۔واللہ اعلم۔2۔جس شخص کی یہ خواہش ہو کہ اس کے خواب سچے ہواکریں تو اسے چاہیے کہ اپنے ایمان وعمل کو خالص بنانے میں محنت کرے۔اور ہمیشہ سچ بولنے کو اپنا معمول بنائے۔
صاحب ایمان کی یہ فضیلت ہے۔کہ اس کے خواب بالعموم سچے ہوتے ہیں۔مومن کے خواب کو نبوت کا چھیالیسواں حصہ کہنے کی ایک توجیہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ رسول اللہﷺ کادور نبوت تیئس سال کا ہے اور ان میں پہلے چھ ماہ تک آپ کو محض خواب آیا کرتے تھے۔جو اس قدر سچے اور حقیقت ہوتے تھے جیسے رات کے اندھیرے کے بعد صبح صادق کاطلوع ہونا۔تو یہ چھ ماہ تیئس سال کا چھیالیسواں حصہ ہے۔ تو اسی نسبت سے مومن کے خواب کے متعلق یہ کہا گیا ہے۔واللہ اعلم۔2۔جس شخص کی یہ خواہش ہو کہ اس کے خواب سچے ہواکریں تو اسے چاہیے کہ اپنے ایمان وعمل کو خالص بنانے میں محنت کرے۔اور ہمیشہ سچ بولنے کو اپنا معمول بنائے۔