Book - حدیث 500

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ كَيْفَ الْأَذَانُ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ عُبَيْدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي مَحْذُورَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! عَلِّمْنِي سُنَّةَ الْأَذَانِ، قَالَ: فَمَسَحَ مُقَدَّمَ رَأْسِي، وَقَالَ: >تَقُولُ: اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ، تَرْفَعُ بِهَا صَوْتَكَ، ثُمَّ تَقُولُ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، تَخْفِضُ بِهَا صَوْتَكَ، ثُمَّ تَرْفَعُ صَوْتَكَ بِالشَّهَادَةِ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ، فَإِنْ كَانَ صَلَاةُ الصُّبْحِ، قُلْتَ: الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنَ النَّوْمِ، الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنَ النَّوْمِ، اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ<.

ترجمہ Book - حدیث 500

کتاب: نماز کے احکام ومسائل باب: اذان کیسے دی جائے؟ جناب محمد بن عبدالملک بن ابی محذورہ اپنے والد ( عبدالملک ) سے وہ ان کے ( یعنی محمد کے ) دادا ( سیدنا ابو محذورہ ؓ ) سے راوی ہیں ، ( ابو محذورہ ) کہتے ہیں کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! مجھے اذان کا طریقہ سکھا دیجئیے ۔ چنانچہ آپ نے میرے سر کے اگلے حصے پر ہاتھ پھیرا اور فرمایا ” یوں کہا کرو : «الله أكبر الله أكبر ، الله أكبر الله أكبر» اس میں تمہاری آواز خوب بلند ہونی چاہیئے ، پھر کہو : «أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن محمدا رسول الله أشهد أن محمدا رسول الله» ان کلمات میں تمہاری آواز قدرے پست ہو ۔ پھر اونچی آواز سے کلمات شہادت ( دوبارہ ) کہو : «أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن محمدا رسول الله أشهد أن محمدا رسول الله حى على الصلاة حى على الصلاة حى على الفلاح حى على الفلاح» اگر فجر کی نماز ہو تو کہو : «الصلاة خير من النوم الصلاة خير من النوم» نماز نیند سے بہتر ہے ۔ نماز نیند سے بہتر ہے ۔ «الله أكبر الله أكبر لا إله إلا الله» ۔
تشریح : حضرت ابو محذورہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ ﷺ کے دوسرے موذن ہیں۔جن کی درخواست پر آپ نے انھیں ازان سکھائی۔اور یہ واقعہ غزوہ حنین سے واپسی کا ہے۔2۔اس اذان میں کلمہ شہادت کو دہرا کرکہا جاتا ہے تو اسے ترجیح والی اذان کہتے ہیں۔4۔ترجیح والی اذان مسنون ہے۔اور حضرت ابو محذورہرضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مکہ میں موذن مقرر کیا گیا تھا۔ان کے بعدان کی اولاد بھی اس منصب پر فائز رہی اور وہ اسی طرح اذان کہتے رہے۔ کچھ لوگوں کا یہ شبہ بے معنی اور بے دلیل ہے۔کہ حضرت ابو محذورہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نو مسلم ہونے کی بنا پر شہادت کے کلمات پر اپنی آواز پست رکھی تھی۔ تو آپ نے بلند آواز سے دوبارہ دہرانے کا حکمدیا تھا۔4۔فجر کی ازان مین الصلواۃ خیر من النوم کہنا مسنون ہے۔اور رسول اللہ ﷺ کی تعلیم ہے۔5۔حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت ابومحذورہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ دونوں کی اذانوں سے ثابت ہوتا ہے کہ اذان سے پہلے کوئی کلمات نہیں ہیں۔حتیٰ کہ اعوزباللہ من الشیطان الرجیم۔یا بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔بھی نہیں۔اسی طرح آخر میں لا الہ الا اللہ کے بعد محمد رسول اللہ بھی نہیں ہے جیسا کہ بعض سادہ لوح موذن کرتے ہیں۔ مبتدعین اور روافض نے کلمات اذان میں بہت کچھ اضافہ کردیا ہے جن کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے۔ حضرت ابو محذورہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ ﷺ کے دوسرے موذن ہیں۔جن کی درخواست پر آپ نے انھیں ازان سکھائی۔اور یہ واقعہ غزوہ حنین سے واپسی کا ہے۔2۔اس اذان میں کلمہ شہادت کو دہرا کرکہا جاتا ہے تو اسے ترجیح والی اذان کہتے ہیں۔4۔ترجیح والی اذان مسنون ہے۔اور حضرت ابو محذورہرضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مکہ میں موذن مقرر کیا گیا تھا۔ان کے بعدان کی اولاد بھی اس منصب پر فائز رہی اور وہ اسی طرح اذان کہتے رہے۔ کچھ لوگوں کا یہ شبہ بے معنی اور بے دلیل ہے۔کہ حضرت ابو محذورہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نو مسلم ہونے کی بنا پر شہادت کے کلمات پر اپنی آواز پست رکھی تھی۔ تو آپ نے بلند آواز سے دوبارہ دہرانے کا حکمدیا تھا۔4۔فجر کی ازان مین الصلواۃ خیر من النوم کہنا مسنون ہے۔اور رسول اللہ ﷺ کی تعلیم ہے۔5۔حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت ابومحذورہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ دونوں کی اذانوں سے ثابت ہوتا ہے کہ اذان سے پہلے کوئی کلمات نہیں ہیں۔حتیٰ کہ اعوزباللہ من الشیطان الرجیم۔یا بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔بھی نہیں۔اسی طرح آخر میں لا الہ الا اللہ کے بعد محمد رسول اللہ بھی نہیں ہے جیسا کہ بعض سادہ لوح موذن کرتے ہیں۔ مبتدعین اور روافض نے کلمات اذان میں بہت کچھ اضافہ کردیا ہے جن کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے۔