Book - حدیث 5

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا دَخَلَ الْخَلَاءَ شاذ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَمْرٍو يَعْنِي السَّدُوسِيَّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ هُوَ ابْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ وَقَالَ شُعْبَةُ وَقَالَ مَرَّةً أَعُوذُ بِاللَّهِ

ترجمہ Book - حدیث 5

کتاب: طہارت کے مسائل باب: آدمی بیت الخلاء داخل ہونا چاہے تو کیا پڑھے شعبہ ، عبدالعزیز یعنی ابن صہیب سے ، وہ سیدنا انس ؓ سے یہی ( مذکورہ بالا ) حدیث نقل کرتے ہیں : ان کے الفاظ یہ ہیں : «اللهم إني أعوذ ب...» اور شعبہ کہتے ہیں کہ عبدالعزیز نے ( سیدنا انس ؓ سے ) ایک بار «أعوذ بالله ...» کے الفاظ بیان کیے ۔
تشریح : فوائد ومسائل: محدثین کرام رضی اللہ عنہم کی حفاظت حدیث کے سلسلے میں کاوشوں کی داد دی جانی چاہیے ، دیکھیے! رسول اللہ ﷺ کے مبارک الفاظ نقل کرنے میں کس قدر امانت اور دیانت کا ثبوت دیتے ہیں۔ ایک استاد نے [اللہم انی اعوذبک]بیان کیا ہے تو دوسرے نے جو سنا اور یاد رکھا وہی پیش کردیا ہے ، یعنی [اللہم انی ] کی بجائے صرف [اعوذ باللہ] اور محدث نے دونوں کے الفاظ الگ الگ بعینہ ویسے ہی یاد رکھے اور بیان کیے۔(2) اس حدیث میں تعلیم ہے کہ بیت الخلا خواہ گھر میں ہو یا جنگل میں ہر موقع پر یہ کلمات پڑھنے چاہئیں۔(3) خیال رہے کہ یہ الفاظ بیت الخلا سے باہر ہی پڑھے جائیں کیونکہ بیت الخلا، اللہ کے ذکر کا مقام نہیں ہے ۔ اگر جنگل میں ہو تو کپڑا اتارنے سے قبل یہ الفاظ کہے جائیں۔(4) محدثین بیان کرتے ہیں کہ دعا کے الفاظ میں [الخبث] کو اگر ’’با‘‘ کے ضمہ کے ساتھ پڑھا جائے تو یہ [خبث] کی ’’با‘‘ کو ساکن پڑھا جائے تو معنی ہوگا:’’ اے اللہ! میں تمام مکروہات، محرمات، برائیوں اور گندگیوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘ فوائد ومسائل: محدثین کرام رضی اللہ عنہم کی حفاظت حدیث کے سلسلے میں کاوشوں کی داد دی جانی چاہیے ، دیکھیے! رسول اللہ ﷺ کے مبارک الفاظ نقل کرنے میں کس قدر امانت اور دیانت کا ثبوت دیتے ہیں۔ ایک استاد نے [اللہم انی اعوذبک]بیان کیا ہے تو دوسرے نے جو سنا اور یاد رکھا وہی پیش کردیا ہے ، یعنی [اللہم انی ] کی بجائے صرف [اعوذ باللہ] اور محدث نے دونوں کے الفاظ الگ الگ بعینہ ویسے ہی یاد رکھے اور بیان کیے۔(2) اس حدیث میں تعلیم ہے کہ بیت الخلا خواہ گھر میں ہو یا جنگل میں ہر موقع پر یہ کلمات پڑھنے چاہئیں۔(3) خیال رہے کہ یہ الفاظ بیت الخلا سے باہر ہی پڑھے جائیں کیونکہ بیت الخلا، اللہ کے ذکر کا مقام نہیں ہے ۔ اگر جنگل میں ہو تو کپڑا اتارنے سے قبل یہ الفاظ کہے جائیں۔(4) محدثین بیان کرتے ہیں کہ دعا کے الفاظ میں [الخبث] کو اگر ’’با‘‘ کے ضمہ کے ساتھ پڑھا جائے تو یہ [خبث] کی ’’با‘‘ کو ساکن پڑھا جائے تو معنی ہوگا:’’ اے اللہ! میں تمام مکروہات، محرمات، برائیوں اور گندگیوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘