Book - حدیث 4993

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي حُسْنِ الظَّنِّ ضعیف حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح، وحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ مُهَنَّا أَبِي شِبْلٍ, قَالَ أَبُو دَاوُد: وَلَمْ أَفْهَمْهُ مِنْهُ جَيِّدًا، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ وَاسِعٍ، عَنْ شُتَيْرٍ, قَالَ نَصْرٌ ابْنُ نَهَّارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ نَصْرٌ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, قَالَ: >حُسْنُ الظَّنِّ مِنْ حُسْنِ الْعِبَادَةِ<. قَالَ أَبُو دَاوُد: مُهَنَّا ثِقَةٌ بَصْرِيٌّ.

ترجمہ Book - حدیث 4993

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: اچھا گمان رکھنے کا بیان سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے اور بقول نصر ( نصر بن علی ) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اچھا گمان رکھنا حسن عبادت میں سے ہے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں : سند میں مذکور مہنا ( مہنا بن ابو شبل ) ثقہ ہے اور بصری ہے ۔
تشریح : مسلمان بھائیوں کے متعلق خواہ مخواہ برے گمان رکھنا اور اس پر اپنے معاملات کی بنیاد رکھنا گناہ کی بات ہے۔ ( نیز دیکھیے: گزشتہ حدیث 4917) تاہم ضروری ہے کہ انسان ازخود بھی تہمت اور شبہےکےمواقع سےدوررہے اور کسی کو برا گمان کرنے کا موقع نہ دے جیسے اگلی حدیث میں آرہا ہے۔ مسلمان بھائیوں کے متعلق خواہ مخواہ برے گمان رکھنا اور اس پر اپنے معاملات کی بنیاد رکھنا گناہ کی بات ہے۔ ( نیز دیکھیے: گزشتہ حدیث 4917) تاہم ضروری ہے کہ انسان ازخود بھی تہمت اور شبہےکےمواقع سےدوررہے اور کسی کو برا گمان کرنے کا موقع نہ دے جیسے اگلی حدیث میں آرہا ہے۔