كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي صَلَاةِ الْعَتَمَةِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ، قَالَ: انْطَلَقْتُ أَنَا وَأَبِي إِلَى صِهْرٍ لَنَا مِنَ الْأَنْصَارِ نَعُودُهُ، فَحَضَرَتِ الصَّلَاةُ، فَقَالَ لِبَعْضِ أَهْلِهِ: يَا جَارِيَةُ! ائْتُونِي بِوَضُوءٍ لَعَلِّي أُصَلِّي فَأَسْتَرِيحَ، قَالَ: فَأَنْكَرْنَا ذَلِكَ عَلَيْهِ! فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >قُمْ يَا بِلَالُ فَأَرِحْنَا بِالصَّلَاةِ<.
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: نماز عتمہ ( اندھیرے کی نماز ) کا بیان جناب عبداللہ بن محمد ابن حنفیہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں اور میرے والد انصاریوں میں ہمارے سسرالیوں کے ہاں عیادت کے لیے گئے تو نماز کا وقت ہو گیا ۔ تو اس نے اپنے گھر والوں میں سے کسی کو کہا : اے لڑکی ! وضو کے لیے پانی لاؤ ‘ شاید میں نماز پڑھ لوں تو راحت پاؤں ۔ تو ہم نے ان کا یہ جملہ پسند نہ کیا ۔ تو انہوں نے کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا ہے ‘ آپ ﷺ فرماتے تھے ” اے بلال ! اٹھو ہمیں نماز کے ساتھ راحت پہنچاؤ ۔ “