Book - حدیث 4977

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ لَا يَقُولُ الْمَمْلُوكُ رَبِّي وَرَبَّتِي صحیح حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا تَقُولُوا لِلْمُنَافِقِ: سَيِّدٌ, فَإِنَّهُ إِنْ يَكُ سَيِّدًا, فَقَدْ أَسْخَطْتُمْ رَبَّكُمْ عَزَّ وَجَلَّ<.

ترجمہ Book - حدیث 4977

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: لونڈی ، غلام اپنے آقا کو ” میرا رب “ نہ کہے جناب عبداللہ بن بریدہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” کسی منافق کو ” سید “ ( سردار ، آقا ) کہہ کر مت پکارو ۔ اس لیے کہ اگر وہ سردار ہوا تو تم نے اپنے رب عزوجل کو ناراض کر دیا ۔ “
تشریح : ارشاد باری تعالیٰ ہے: (وللہ العذةولرسوله وللمومنين)(المنا فقون:٨) عزت تو صرف اللہ کے لئے اس رسول ﷺ کے لیےاور مومنین کے لیے ہے۔ کسی منافق کی اس طرح سےعزت کرنا جائز نہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: (وللہ العذةولرسوله وللمومنين)(المنا فقون:٨) عزت تو صرف اللہ کے لئے اس رسول ﷺ کے لیےاور مومنین کے لیے ہے۔ کسی منافق کی اس طرح سےعزت کرنا جائز نہیں۔