Book - حدیث 4966

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ مَنْ رَأَى أَنْ لَا يَجْمَعَ بَيْنَهُمَا منکر حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >مَنْ تَسَمَّى بِاسْمِي, فَلَا يَتَكَنَّى بِكُنْيَتِي، وَمَنْ تَكَنَّى بِكُنْيَتِي, فَلَا يَتَسَمَّى بِاسْمِي<. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَى بِهَذَا الْمَعْنَى ابْنُ عَجْلَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَرُوِيَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ مُخْتَلِفًا عَلَى الرِّوَايَتَيْنِ وَكَذَلِكَ رِوَايَةُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ أَبِي عَمْرَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ اخْتُلِفَ فِيهِ رَوَاهُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ جُرَيْجٍ عَلَى مَا قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ وَرَوَاهُ مَعْقِلُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَلَى مَا قَالَ ابْنُ سِيرِينَ وَاخْتُلِفَ فِيهِ عَلَى مُوسَى بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَيْضًا عَلَى الْقَوْلَيْنِ اخْتَلَفَ فِيهِ حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ وَابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ.

ترجمہ Book - حدیث 4966

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: ان حضرات کی دلیل جو ( نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ) نام اور کنیت کو جمع کرنا جائز نہیں جانتے جناب ابوزبیر ، سیدنا جابر ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جو شخص میرا نام رکھے وہ میری کنیت اختیار نہ کرے ۔ اور جس نے میری کنیت رکھی ہو وہ میرا نام نہ رکھے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ ابن عجلان نے بواسطہ اپنے والد سیدنا ابوہریرہ ؓ سے اسی روایت ( روایت جابر ) کے ہم معنی روایت کیا ہے ۔ ( نام یا کنیت میں سے ایک چیز جائز ہے ۔ دونوں کو جمع کرنا جائز نہیں ۔ ) اور ابوزرعہ سے بواسطہ سیدنا ابوہریرہ ؓ دونوں روایتیں مروی ہیں ( جمع کرنا درست نہیں ، اور گزشتہ روایت کی مانند بھی کہ صرف کنیت جائز نہیں ) ۔ عبدالرحمٰن بن ابو عمرہ کی روایت جو سیدنا ابوہریرہ ؓ سے ہے اس میں بھی اختلاف ہے ۔ ثوری اور ابن جریج نے ابوزبیر کی مانند روایت کیا ( جمع کرنا درست نہیں ) ۔ اور معقل بن عبیداللہ نے ابن سیرین کی طرح کہا ( نام رکھنا جائز ، مگر کنیت جائز نہیں ) ۔ موسیٰ بن یسار کی روایت بواسطہ سیدنا ابوہریرہ ؓ میں بھی دونوں قول ہیں ۔ اس میں حماد بن خالد اور ابن ابوفدیک نے اختلاف کیا ہے ۔