Book - حدیث 4961

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي تَغْيِيرِ الِاسْمِ الْقَبِيحِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ- يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-، قَالَ: >أَخْنَعُ اسْمٍ عِنْدَ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى يَوْمَ الْقِيَامَةِ: رَجُلٌ تَسَمَّى مَلِكَ الْأَمْلَاكِ<. قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ بِإِسْنَادِهِ قَالَ: أَخْنَى اسْمٍ.

ترجمہ Book - حدیث 4961

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: غلط اور برے نام بدل دینے کا بیان سیدنا ابوہریرہ ؓ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا ” قیامت کے روز سب سے برا نام اس شخص کا ہو گا جس نے اپنا نام ” ملک الاملاک “ ( شہنشاہ ، مہاراج ) رکھا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں : شعیب بن ابوحمزہ نے بواسطہ ابوزناد اس کی سند سے یہ روایت بیان کی تو اس میں «أخنع اسم» کی بجائے «أخنى اسم» ( مبغوض ترین نام ) کہا ۔
تشریح : علمائے کرام نے مندرجہ بالا ترکیب سے قاضی القضاۃ کہنے کہلانے کو بھی ناجائز کہا ہے۔ علمائے کرام نے مندرجہ بالا ترکیب سے قاضی القضاۃ کہنے کہلانے کو بھی ناجائز کہا ہے۔