Book - حدیث 4956

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي تَغْيِيرِ الِاسْمِ الْقَبِيحِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ: >مَا اسْمُكَ؟<، قَالَ: حَزْنٌ! قَالَ: >أَنْتَ سَهْلٌ<. قَالَ: لَا, السَّهْلُ يُوطَأُ وَيُمْتَهَنُ! قَالَ سَعِيدٌ: فَظَنَنْتُ أَنَّهُ سَيُصِيبُنَا بَعْدَهُ حُزُونَةٌ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَغَيَّرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْمَ الْعَاصِ، وَعَزِيزٍ، وَعَتَلَةَ، وَشَيْطَانٍ، وَالْحَكَمِ، وَغُرَابٍ، وَحُبَابٍ، وَشِهَابٍ، , فَسَمَّاهُ هِشَامًا، وَسَمَّى حَرْبًا سَلْمًا، وَسَمَّى الْمُضْطَجِعَ الْمُنْبَعِثَ, وَأَرْضًا تُسَمَّى عَفِرَةَ سَمَّاهَا خَضِرَةَ، وَشَعْبَ الضَّلَالَةِ سَمَّاهُ شَعْبَ الْهُدَى، وَبَنُو الزِّنْيَةِ سَمَّاهُمْ بَنِي الرِّشْدَةِ، وَسَمَّى بَنِي مُغْوِيَةَ بَنِي رِشْدَةَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: تَرَكْتُ أَسَانِيدَهَا لِلِاخْتِصَارِ.

ترجمہ Book - حدیث 4956

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: غلط اور برے نام بدل دینے کا بیان جناب سعید بن مسیب اپنے والد سے وہ دادا ( حزن ) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ان سے پوچھا ” تمہارا کیا نام ہے ؟ “ کہا : حزن ۔ ( بمعنی سخت اور دشوار گزار زمین ) آپ ﷺ نے فرمایا ” تم ” سہل “ ہو ۔ ( بمعنی نرم اور آسان ) ۔ “ اس نے کہا : نہیں ” سہل “ کو تو روندا جاتا اور حقیر جانا جاتا ہے ۔ سعید کہتے ہیں : مجھے یقین رہا کہ ہمیں ان کے بعد کوئی سختی اور غمی لاحق ہونے والی ہے ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے عاص ، عزیز ، عتلہ ، شیطان ، حکم ، غراب ، حباب اور شہاب کے نام بدلے ہیں ۔ اور شہاب کا نام ہشام رکھا ۔ اور حرب کا سلم ۔ مضطجع کا منبعث ۔ ایک علاقے کا نام عفرہ سے بدل کر خضرہ کر دیا شعب الضلالۃ کا شعب الھدی ، بنوالزانیہ کا بنوالرشدہ اور بنو مغویہ کا بنورشدہ کر دیا ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے ان کی سندیں اختصار کی وجہ سے چھوڑ دی ہیں ۔
تشریح : مذکورہ بالا ناموں کے معنی یہ ہیں: عاص نافرمانی کرنے والا ، قبول نہ کرنے والا۔ عزیز عزت اور غلبے والا یہ اللہ عزوجل کا نام ہے۔ عتله سخت طبيعت۔ حکم عمدہ فیصلے کرنے والا۔ یہ اللہ عزوجل کا نام ہے۔ غراب کوے کو کہتے ہیں اور اس میں دوری اور فراق کے معنی بھی ہیں۔ کوا نجاستیں بھی کھاتا ہے۔ حباب شیطان کا نام ہے یا سانپ کا یا اس کی ایک قسم بھی ہے۔ شھاب آگ کے شعلے کو کہتے ہیں۔ حرب لڑائی یا بہت زیادہ لڑنے والا۔ سلم سلامتی اور صلح والا۔ مضطجع لیٹنے اور سونے والا۔ المُنبعث جاگنے اور اُٹھنے والا۔ عفرہ بنجر زمین۔ خَضِرہ سرسبز و شاداب زمین۔ شَعب الضلاله بھٹکا دینے والی گھاٹی۔ شَعب الھُدی سیدھی راہ والی گھاٹی۔ بنو الذنية بدکاروں کی اولاد۔ بنو الرُشدہ ہدایت یافتہ لوگوں کی اولاد۔ بنو مغویہ گمراہوں کی اولاد۔ امام بخاری ؒ کی روایت میں ہے: حزن نے کہا: نہیں میرے باپ نے جو نام رکھ دیا ہے وہ میں نہیں بدلتا۔ ابنِ مسیب ؒ کہتے ہیں چناچہ اس وجہ سے (کہ رسول اللہ ﷺ کی بات قبول نہیں کی گئی) ہم پر غمگینی کے اثرات نمایان رہے ہیں۔ وَ لاَ حولَ وَلاَ قُوَۃ اِالاَباللہ۔۔ دیکھئے : (صحیح بخاری الادب باب اسم الحزن حدیث: 6190) مذکورہ بالا ناموں کے معنی یہ ہیں: عاص نافرمانی کرنے والا ، قبول نہ کرنے والا۔ عزیز عزت اور غلبے والا یہ اللہ عزوجل کا نام ہے۔ عتله سخت طبيعت۔ حکم عمدہ فیصلے کرنے والا۔ یہ اللہ عزوجل کا نام ہے۔ غراب کوے کو کہتے ہیں اور اس میں دوری اور فراق کے معنی بھی ہیں۔ کوا نجاستیں بھی کھاتا ہے۔ حباب شیطان کا نام ہے یا سانپ کا یا اس کی ایک قسم بھی ہے۔ شھاب آگ کے شعلے کو کہتے ہیں۔ حرب لڑائی یا بہت زیادہ لڑنے والا۔ سلم سلامتی اور صلح والا۔ مضطجع لیٹنے اور سونے والا۔ المُنبعث جاگنے اور اُٹھنے والا۔ عفرہ بنجر زمین۔ خَضِرہ سرسبز و شاداب زمین۔ شَعب الضلاله بھٹکا دینے والی گھاٹی۔ شَعب الھُدی سیدھی راہ والی گھاٹی۔ بنو الذنية بدکاروں کی اولاد۔ بنو الرُشدہ ہدایت یافتہ لوگوں کی اولاد۔ بنو مغویہ گمراہوں کی اولاد۔ امام بخاری ؒ کی روایت میں ہے: حزن نے کہا: نہیں میرے باپ نے جو نام رکھ دیا ہے وہ میں نہیں بدلتا۔ ابنِ مسیب ؒ کہتے ہیں چناچہ اس وجہ سے (کہ رسول اللہ ﷺ کی بات قبول نہیں کی گئی) ہم پر غمگینی کے اثرات نمایان رہے ہیں۔ وَ لاَ حولَ وَلاَ قُوَۃ اِالاَباللہ۔۔ دیکھئے : (صحیح بخاری الادب باب اسم الحزن حدیث: 6190)