كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي تَغْيِيرِ الِاسْمِ الْقَبِيحِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ, وَمُسَدَّدٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ, أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيَّرَ اسْمَ عَاصِيَةَ، وَقَالَ: >أَنْتِ جَمِيلَةٌ<
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
باب: غلط اور برے نام بدل دینے کا بیان
سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ” عاصیہ “ نام بدل دیا اور فرمایا ” تو جمیلہ ( خوبصورت ) ہے ۔ “
تشریح :
عرب لوگ عاس اور عاصیہ نام رکھتے تھے۔ ان سے مراد ہوتی تھے ظلم و ذیادتی اور برائی سے انکار کرنے والا کرنے والی۔ مگر اس میں عصیان نافرمانی کا مفہوم بھی ہے۔ اس لیئے اس نام کو بدل دیا گیا۔
عرب لوگ عاس اور عاصیہ نام رکھتے تھے۔ ان سے مراد ہوتی تھے ظلم و ذیادتی اور برائی سے انکار کرنے والا کرنے والی۔ مگر اس میں عصیان نافرمانی کا مفہوم بھی ہے۔ اس لیئے اس نام کو بدل دیا گیا۔