كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي النَّصِيحَةِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّ الدِّينَ النَّصِيحَةُ، إِنَّ الدِّينَ النَّصِيحَةُ، إِنَّ الدِّينَ النَّصِيحَةُ<. قَالُوا: لِمَنْ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: >لِلَّهِ، وَكِتَابِهِ، وَرَسُولِهِ، وَأَئِمَّةِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَامَّتِهِمْ،- أَوْ أَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ وَعَامَّتِهِمْ-<.
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
باب: خیر خواہی کا بیان
سیدنا تمیم داری ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” دین نصیحت ( خلوص و خیر خواہی ) کا نام ہے ۔ دین نصیحت کا نام ہے ۔ دین نصیحت کا نام ہے ۔ صحابہ نے پوچھا : اے اﷲ کے رسول ! کس کے لیے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” اﷲ کے لیے ، اس کی کتاب کے لیے ، اس کے رسول کے لیے ، اہل ایمان کے ائمہ و حکام اور عام لوگوں کے لیے ۔ “
تشریح :
اللہ کے لیئے نصیحت کا مفہوم یہ ہے کہ انسان اپنے رب کی عبودیت میں سرشار رہے۔ اس کی توحید کا اقرار و اظہار کرے اور شرک سے بیزار اور دور رہے۔ رسول لے لیئ نصیحت یہ ہے کہ اسکی رسالت کا اقرار و اظہار اور بے میل کی اطاعت کرے بدعات سے بیزار اور دور رہے۔ کتاب اللہ کو اپنا دستورِ زندگی بنائے اور تمام مسائل اسکی روشنی میں سر انجام دینے کے لیئے کو شاں رہے۔ حکام ِ وقت کے لئے نصیحت یہ ہے کہ خیر و خوبی کے کاموں میں انکی اطاعت کرے اور نکا معاون بنے۔ لوگوں کے اندر بلا وجہ انکی مخالفت کے جذبات نہ اُبھارے اور عام مسلمانوں میں حسبِ مراتب دین ع دُنیا کے معاملات میں بھلائی سے پیش آئے یہی انکے لیئے نصیحت ہے۔
اللہ کے لیئے نصیحت کا مفہوم یہ ہے کہ انسان اپنے رب کی عبودیت میں سرشار رہے۔ اس کی توحید کا اقرار و اظہار کرے اور شرک سے بیزار اور دور رہے۔ رسول لے لیئ نصیحت یہ ہے کہ اسکی رسالت کا اقرار و اظہار اور بے میل کی اطاعت کرے بدعات سے بیزار اور دور رہے۔ کتاب اللہ کو اپنا دستورِ زندگی بنائے اور تمام مسائل اسکی روشنی میں سر انجام دینے کے لیئے کو شاں رہے۔ حکام ِ وقت کے لئے نصیحت یہ ہے کہ خیر و خوبی کے کاموں میں انکی اطاعت کرے اور نکا معاون بنے۔ لوگوں کے اندر بلا وجہ انکی مخالفت کے جذبات نہ اُبھارے اور عام مسلمانوں میں حسبِ مراتب دین ع دُنیا کے معاملات میں بھلائی سے پیش آئے یہی انکے لیئے نصیحت ہے۔