كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي النَّهْيِ عَنْ اللَّعِبِ بِالنَّرْدِ حسن حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ مَيْسَرَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ, أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >مَنْ لَعِبَ بِالنَّرْدِ, فَقَدْ عَصَى اللَّهَ وَرَسُولَهُ<.
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
باب: نرد ( چوسر ) کھیلنا ناجائز ہے
سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو شخص چوسر کھیلا اس نے اﷲ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی ۔ “
تشریح :
) (نرد) کا ترجمہ ( لُعُبة الطا و لة) کیا گیا ہے یعنی لکڑی کے تختے پر کھیل جس سے چوسر ، کیرم بورڈ، اور لڈو وغیرہ کی قسم کے کھیل مراد ہو سکتے ہیں۔
2) ہمارے فاضل محقق مذکورہ روایت کی تحقیق کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ یہ روایت سندََا ضعیف ہے لیکن صحیح مسلم کی حدیث نمبر 12260 اس روایت سے کفایت کرتی ہے لہذا معلوم ہوا کہ یہ روایت معناََ قابلِ حجت ہے نیز شیخ البانی ؒ نے بھی مذکورہ بالا روایت کو حسن قرار دیا ہے۔
) (نرد) کا ترجمہ ( لُعُبة الطا و لة) کیا گیا ہے یعنی لکڑی کے تختے پر کھیل جس سے چوسر ، کیرم بورڈ، اور لڈو وغیرہ کی قسم کے کھیل مراد ہو سکتے ہیں۔
2) ہمارے فاضل محقق مذکورہ روایت کی تحقیق کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ یہ روایت سندََا ضعیف ہے لیکن صحیح مسلم کی حدیث نمبر 12260 اس روایت سے کفایت کرتی ہے لہذا معلوم ہوا کہ یہ روایت معناََ قابلِ حجت ہے نیز شیخ البانی ؒ نے بھی مذکورہ بالا روایت کو حسن قرار دیا ہے۔