كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي الْأُرْجُوحَةِ صحيح الإسناد حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ جَاءَنِي نِسْوَةٌ وَأَنَا أَلْعَبُ عَلَى أُرْجُوحَةٍ وَأَنَا مُجَمَّمَةٌ فَذَهَبْنَ بِي فَهَيَّأْنَنِي وَصَنَعْنَنِي ثُمَّ أَتَيْنَ بِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَنَى بِي وَأَنَا ابْنَةُ تِسْعِ سِنِينَ.
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: جھولے کا بیان ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ جب ہم مدینے آئے تو میرے پاس کچھ عورتیں آئیں جبکہ میں ایک جھولے پر کھیل رہی تھی ۔ اور میرے بال کانوں سے نیچے اتر رہے تھے ۔ تو وہ مجھے لے گئیں اور مجھے تیار کیا ‘ بنایا سنوارا ۔ پھر وہ مجھے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے آئیں ۔ میری ( رسول اللہ ﷺ کے گھر ) رخصتی ہوئی تو میری عمر نو سال تھی ۔