Book - حدیث 4933

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي الْأُرْجُوحَةِ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح، وحَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، قَالَا: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجَنِي وَأَنَا بِنْتُ سَبْعٍ أَوْ سِتٍّ، فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ أَتَيْنَ نِسْوَةٌ،- وَقَالَ بِشْرٌ: فَأَتَتْنِي أُمُّ رُومَانَ- وَأَنَا عَلَى أُرْجُوحَةٍ، فَذَهَبْنَ بِي، وَهَيَّأْنَنِي، وَصَنَعْنَنِي، فَأُتِيَ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَبَنَى بِي وَأَنَا ابْنَةُ تِسْعٍ، فَوَقَفَتْ بِي عَلَى الْبَابِ، فَقُلْتُ:- هِيهْ هِيهْ- قَالَ أَبُو دَاوُد: أَيْ: تَنَفَّسَتْ- فَأُدْخِلْتُ بَيْتًا، فَإِذَا فِيهِ نِسْوَةٌ مِنَ الْأَنْصَارِ، فَقُلْنَ: عَلَى الْخَيْرِ وَالْبَرَكَةِ. دَخَلَ حَدِيثُ أَحَدِهِمَا فِي الْآخَرِ.

ترجمہ Book - حدیث 4933

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: جھولے کا بیان ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے شادی کی تو میری عمر سات سال یا چھ سال تھی ۔ جب ہم مدینہ منورہ آئے تو چند عورتوں آئیں ۔ بشر بن خالد کے الفاظ ہیں : ( میری والدہ ) ام رومان آئیں ۔ جبکہ میں ایک جھولے پر تھی اور وہ مجھے لے گئیں ۔ مجھے تیار کیا ، بنایا سنوارا اور رسول اللہ ﷺ کے ہاں بھیج دیا گیا ۔ میری رخصتی ہوئی تو میری عمر نو سال تھی ۔ ( میری والدہ نے ) مجھے دروازے پر کھڑا کر دیا تو میں نے کہا «هيه هيه» یعنی انکار کرنے کی آواز ۔ امام ابوداؤد ؓ اس کی وضاحت میں کہتے ہیں : یعنی میں نے لمبا ( ٹھنڈا ) سانس لیا اور مجھے ایک گھر میں داخل کر دیا گیا تو وہاں انصار کی کچھ عورتیں تھیں ۔ انہوں نے دعائے خیر و برکت کے ساتھ میرا استقبال کیا ۔ حماد اور ابو اسامہ کی روایت ایک دوسرے میں مل گئی ہے ۔