كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي إِصْلَاحِ ذَاتِ الْبَيْنِ صحیح حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنِ الزُّهْرِيِّ ح، وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ح، وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَبُّوَيْهِ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أُمِّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَمْ: >يَكْذِبْ مَنْ نَمَى بَيْنَ اثْنَيْنِ لِيُصْلِحَ<. وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُسَدَّدٌ: >لَيْسَ بِالْكَاذِبِ مَنْ أَصْلَحَ بَيْنَ النَّاسِ, فَقَالَ: خَيْرًا، أَوْ نَمَى خَيْرًا<.
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: آپس کے روابط بہتر بنانے کی فضیلت کا بیان جناب حمید بن عبدالرحمٰن اپنی والدہ ( ام کلثوم بنت عقبہ بن ابی معیط ) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جس شخص نے دو آدمیوں میں صلح کرانے کی خاطر بات بنا کر کہی ہو ، اس نے جھوٹ نہیں بولا ۔ “ احمد بن محمد اور مسدد کی روایت کے الفاظ ہیں ” جس نے لوگوں میں صلح کرانے کے لیے بھلی بات کہی یا پہنچائی وہ جھوٹا نہیں ہے ۔ “