Book - حدیث 492

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ فِي الْمَوَاضِعِ الَّتِي لَا تَجُوزُ فِيهَا الصَّلَاةُ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح ،وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَقَالَ مُوسَى فِي حَدِيثِهِ: فِيمَا يَحْسَبُ عَمْرٌو، إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >الْأَرْضُ كُلُّهَا مَسْجِدٌ إِلَّا الْحَمَّامَ وَالْمَقْبَرَةَ<.

ترجمہ Book - حدیث 492

کتاب: نماز کے احکام ومسائل باب: وہ مقامات جہاں نماز جائز نہیں سیدنا ابوسعید ( ابوسعید خدری ) ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، اور موسیٰ ( موسیٰ بن اسمٰعیل ) نے اپنی روایت میں کہا ، عمرو ( عمرو بن یحییٰ ) کا خیال ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” زمین ساری کی ساری مسجد ہے سوائے حمام اور مقبرہ کے ۔ “
تشریح : 1۔مذکورہ سندوں میں یہ روایت مسد یقینی طور پر مرفوع ہے۔مگرعمرو بن یحیٰ کی روایت میں گما ن ہے۔یقین نہیں۔محدثین کرام فرامین رسول کے نقل کرنے میں بہت ہی حساس اور محتاط واقع ہوئے تھے۔2۔قاضی ابو بکر ابن العربی فرماتے ہیں۔ کہ وہ مقامات جہاں نماز نہیں پڑھی جاتی۔ تیرہ ہیں۔کوڑے کرکٹ کا ڈھیر۔زبح خانہ۔مقبرہ۔راستے کے درمیان۔حمام۔اونٹوںکا باڑا۔بیت اللہ کی چھت ۔قبرستان کے رخ پر۔بیت الخلاء کی دیوار کی طرف جب کہ اس کی طرف نجاست لگی ہو۔یہودیوں اور عیسایئوں کے عبادت خانے۔بتوں اور تصویروںکی طرف رخ کر کے۔مقام عذاب۔اورعراقی نے مزیداضافہ کیا کہ ۔غصب شدہ زمین پر ۔مسجد ضرار۔اور وہ جگہ جہاں تنور سامنے ہو تفصیل کے لئے دیکھیں۔(نیل الاوطار۔ باب المواضع المنھی۔عنھا والمازون فیھا لصلواۃ 2/55) 1۔مذکورہ سندوں میں یہ روایت مسد یقینی طور پر مرفوع ہے۔مگرعمرو بن یحیٰ کی روایت میں گما ن ہے۔یقین نہیں۔محدثین کرام فرامین رسول کے نقل کرنے میں بہت ہی حساس اور محتاط واقع ہوئے تھے۔2۔قاضی ابو بکر ابن العربی فرماتے ہیں۔ کہ وہ مقامات جہاں نماز نہیں پڑھی جاتی۔ تیرہ ہیں۔کوڑے کرکٹ کا ڈھیر۔زبح خانہ۔مقبرہ۔راستے کے درمیان۔حمام۔اونٹوںکا باڑا۔بیت اللہ کی چھت ۔قبرستان کے رخ پر۔بیت الخلاء کی دیوار کی طرف جب کہ اس کی طرف نجاست لگی ہو۔یہودیوں اور عیسایئوں کے عبادت خانے۔بتوں اور تصویروںکی طرف رخ کر کے۔مقام عذاب۔اورعراقی نے مزیداضافہ کیا کہ ۔غصب شدہ زمین پر ۔مسجد ضرار۔اور وہ جگہ جہاں تنور سامنے ہو تفصیل کے لئے دیکھیں۔(نیل الاوطار۔ باب المواضع المنھی۔عنھا والمازون فیھا لصلواۃ 2/55)