Book - حدیث 4910

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِيمَنْ يَهْجُرُ أَخَاهُ الْمُسْلِمَ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >لَا تَبَاغَضُوا، وَلَا تَحَاسَدُوا، وَلَا تَدَابَرُوا، وَكُونُوا عِبَادَ اللَّهِ إِخْوَانًا، وَلَا يَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ يَهْجُرَ أَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثِ لَيَالٍ<.

ترجمہ Book - حدیث 4910

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: مسلمان بھائی سے میل جول چھوڑ دینے کا بیان سیدنا انس بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” غصہ مت کیا کرو ۔ ایک دوسرے سے حسد مت کیا کرو ۔ ایک دوسرے کو پیٹھ مت دیا کرو ( کہ میل جول چھوڑ دو ) بلکہ اللہ کے بندے بھائی بھائی بن کر رہو ۔ کسی مسلمان کے لیے حلال نہیں کہ اپنے بھائی سے تین رات سے زیادہ میل جول چھوڑے رہے ۔ “
تشریح : تین دن رات سے زیادہ قطع تعلقی کرنا اور میل جول چھوڑ دینا اس صورت میں ناجائز اور حرام ہے جب محض اپنی ذات کے لیئے ہو۔ اگر اللہ تعالی کے لیئے ہو تو یہ مشروع ، محبوب اور ممدوح ہے۔ امام ابو داؤد ؒ نے حدیث : 4916 کے آخر میں اس مسئلے کی وضاحت کر دی ہے۔ تین دن رات سے زیادہ قطع تعلقی کرنا اور میل جول چھوڑ دینا اس صورت میں ناجائز اور حرام ہے جب محض اپنی ذات کے لیئے ہو۔ اگر اللہ تعالی کے لیئے ہو تو یہ مشروع ، محبوب اور ممدوح ہے۔ امام ابو داؤد ؒ نے حدیث : 4916 کے آخر میں اس مسئلے کی وضاحت کر دی ہے۔