كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي النَّهْيِ عَنْ الْبَغْيِ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ عُيَيْنَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَا مِنْ ذَنْبٍ أَجْدَرُ أَنْ يُعَجِّلَ اللَّهُ تَعَالَى لِصَاحِبِهِ الْعُقُوبَةَ فِي الدُّنْيَا مَعَ مَا يَدَّخِرُ لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِثْلُ الْبَغْيِ وَقَطِيعَةِ الرَّحِمِ<.
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
باب: حد سے تجاوز کرنے کی ممانعت کا بیان
سیدنا ابوبکرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” کوئی گناہ اس لائق نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس کی سزا دنیا میں بھی جلدی دے دے اور اس کے ساتھ ساتھ آخرت میں بھی اس کی سزا جمع رکھے جیسے کہ ظلم و زیادتی اور قطع رحمی ہے ۔ “
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ بغی و عدوان(ظلم و ذیادتی) اور قطع رحمی یہ دو جرم ایسے ہیں کہ اللہ تعالی اخروی سزا کے علاوہ دنیا میں بھی عام طور پر جلد ہی انکی سزا دے دیتا ہے۔ اس لیئے قطع رحمی سے بچنا چاہیئے اور ظلم و عدوان سے بھی۔
مطلب یہ ہے کہ بغی و عدوان(ظلم و ذیادتی) اور قطع رحمی یہ دو جرم ایسے ہیں کہ اللہ تعالی اخروی سزا کے علاوہ دنیا میں بھی عام طور پر جلد ہی انکی سزا دے دیتا ہے۔ اس لیئے قطع رحمی سے بچنا چاہیئے اور ظلم و عدوان سے بھی۔