Book - حدیث 49

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ كَيْفَ يَسْتَاكُ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَكِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ غَيْلَانَ بْنِ جَرِيرٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ مُسَدَّدٌ قَالَ أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَسْتَحْمِلُهُ فَرَأَيْتُهُ يَسْتَاكُ عَلَى لِسَانِهِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَقَالَ سُلَيْمَانُ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَسْتَاكُ وَقَدْ وَضَعَ السِّوَاكَ عَلَى طَرَفِ لِسَانِهِ وَهُوَ يَقُولُ إِهْ إِهْ يَعْنِي يَتَهَوَّعُ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ مُسَدَّدٌ فَكَانَ حَدِيثًا طَوِيلًا وَلَكِنِّي اخْتَصَرْتُهُ

ترجمہ Book - حدیث 49

کتاب: طہارت کے مسائل باب: مسواک کیسے کی جائے جناب ابوبردہ اپنے والد ( سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ ) سے روایت کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس آپ سے سواری طلب کرنے آئے تو میں نے دیکھا کہ آپ ﷺ اپنی زبان پر مسواک کر رہے تھے ۔ یہ مسدد کی روایت کے الفاظ ہیں ۔ اور سلیمان کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کے پاس آیا ، آپ ﷺ مسواک کر رہے تھے اور آپ ﷺ نے اپنی مسواک زبان کے کنارے پر رکھی ہوئی تھی اور آپ ﷺ سے “ اہ ، اہ “ کی آواز نکل رہی تھی جیسے کہ ابکائی آ رہی ہو ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ مسدد نے کہا کہ حدیث لمبی تھی مگر میں نے اسے مختصر کر دیا ہے ۔
تشریح : فائدہ: اس میں بیان ہے کہ نبیﷺ مسواک کرنے میں مبالغے سے کام لیتے تھے اور آپ صرف دانت ہی نہیں بلکہ اپنی زبان ،حلق کے قریب تک مسواک سے صاف کیا کرتے تھے ۔ فائدہ: اس میں بیان ہے کہ نبیﷺ مسواک کرنے میں مبالغے سے کام لیتے تھے اور آپ صرف دانت ہی نہیں بلکہ اپنی زبان ،حلق کے قریب تک مسواک سے صاف کیا کرتے تھے ۔