Book - حدیث 4893

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ الْمُؤَاخَاةِ صحیح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ, لَا يَظْلِمُهُ، وَلَا يُسْلِمُهُ، مَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَخِيهِ, فَإِنَّ اللَّهَ فِي حَاجَتِهِ، وَمَنْ فَرَّجَ عَنْ مُسْلِمٍ كُرْبَةً, فَرَّجَ اللَّهُ عَنْهُ بِهَا كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا, سَتَرَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ<.

ترجمہ Book - حدیث 4893

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: بھائی چارے کا بیان سیدنا سالم اپنے والد ( سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ ) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” مسلمان مسلمان کا بھائی ہے ، نہ اس پر ظلم و زیادتی کرتا ہے اور نہ اسے اس کے حالات پر چھوڑ دیتا ہے ( کہ اس کی کوئی پروا ہی نہ کرے ) جو شخص اپنے بھائی کے کام میں ہو گا ( اس کی کوئی ضرورت پوری کرے گا ) تو اللہ اس کے کام میں ہو گا ( اللہ تعالیٰ بھی اس کی کوئی ضرورت پوری کر دے گا ) ۔ اور جس نے کسی مسلمان کا ایک دکھ دور کیا اللہ عزوجل قیامت کے روز اس کا ایک دکھ دور کرے گا ، اور جس نے کسی مسلمان کا عیب چھپایا ، اللہ عزوجل قیامت کے روز اس کے عیب چھپائے گا ۔
تشریح : دوسرے مسلمان بہن بھائیوں ، عزیزوں ، رشتے داروں، ہمسائیوں اور احباب کے احوال کی خبر رکھنی چاہیئے۔ بالخصوص مشکلات میں ان سے بے پر واہ ہو جانا اور اُنھیں انکے احوال پر چھوڑ دینا خلافِ شریعت اور بہت بری خصلت ہے۔ دوسرے مسلمان بہن بھائیوں ، عزیزوں ، رشتے داروں، ہمسائیوں اور احباب کے احوال کی خبر رکھنی چاہیئے۔ بالخصوص مشکلات میں ان سے بے پر واہ ہو جانا اور اُنھیں انکے احوال پر چھوڑ دینا خلافِ شریعت اور بہت بری خصلت ہے۔