Book - حدیث 4873

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي ذِي الْوَجْهَيْنِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنِ الرُّكَيْنِ بْنِ الرَّبِيعِ، عَنْ نُعَيْمِ بْنِ حَنْظَلَةَ، عَنْ عَمَّارٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَنْ كَانَ لَهُ وَجْهَانِ فِي الدُّنْيَا, كَانَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لِسَانَانِ مِنْ نَارٍ<.

ترجمہ Book - حدیث 4873

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: دو رخے آدمی کا بیان سیدنا عمار بن یاسر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جس کے دنیا میں دو منہ ہوئے ( جو آدمی دو رخا ہوا ) قیامت کے روز اس کی دو زبانیں ہوں گی جو آگ کی ہوں گے ۔ “
تشریح : ایسے لوگ اپنی سمجھ میں بڑے دانا بننے کی کوشش کرتے ہیں اور اپنے آپ کو مصلحت کیش باور کراتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ انتہائی بزدل اور پستی میں گرے ہوئے ہوتے ہیں۔ ان کو ابن الوقت اور منافق کہتے ہیں قرآن مجید کی ابتدا میں کفار کی مذمت میں صرف دو آئتیں(البقرہ6،7) ہیں مگر مصلحت کیش منافقین کی مذمت میں تیرہ آیتئں مذکور ہیں۔ دیکھئے (البقرہ: از آیت نمبر 8 تا 20) ایسے لوگ اپنی سمجھ میں بڑے دانا بننے کی کوشش کرتے ہیں اور اپنے آپ کو مصلحت کیش باور کراتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ انتہائی بزدل اور پستی میں گرے ہوئے ہوتے ہیں۔ ان کو ابن الوقت اور منافق کہتے ہیں قرآن مجید کی ابتدا میں کفار کی مذمت میں صرف دو آئتیں(البقرہ6،7) ہیں مگر مصلحت کیش منافقین کی مذمت میں تیرہ آیتئں مذکور ہیں۔ دیکھئے (البقرہ: از آیت نمبر 8 تا 20)