كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي هَدْيِ الرَّجُلِ صحیح حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُعَاذِ بْنِ خُلَيْفٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْتُ: كَيْفَ رَأَيْتَهُ؟ قَالَ: كَانَ أَبْيَضَ مَلِيحًا، إِذَا مَشَى كَأَنَّمَا يَهْوِي فِي صَبُوبٍ.
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
باب: پیدل آدمی کی چال کا بیان
سیدنا ابوطفیل ( عامر بن واثلہ ؓ ) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا تھا ۔ سعید جریری نے ان سے پوچھا کہ آپ نے ان کو کیونکر دیکھا ؟ انہوں نے کہا : آپ سفید رنگ اور انتہائی خوبصورت تھے اور جب چلتے تھے تو لگتا تھا کہ اوپر سے نیچے کو اتر رہے ہیں ۔
تشریح :
طاقت ورصحت مند اور چاق و چوبند آدمیوں کی چال بالعموم ایسے ہی ہوا کرتی ہے۔ تواضع کے نام سے ایسی ڈھیلی ڈھیلی چال چلنا گویا کوئی ،مریض جا رہا ہوممدوح (پسندیدہ) نہیں ہے۔
طاقت ورصحت مند اور چاق و چوبند آدمیوں کی چال بالعموم ایسے ہی ہوا کرتی ہے۔ تواضع کے نام سے ایسی ڈھیلی ڈھیلی چال چلنا گویا کوئی ،مریض جا رہا ہوممدوح (پسندیدہ) نہیں ہے۔