Book - حدیث 4852

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي التَّنَاجِي صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... مِثْلَهُ. قَالَ أَبُو صَالِحٍ: فَقُلْتُ لِابْنِ عُمَرَ: فَأَرْبَعَةٌ؟ قَالَ: لَا يَضُرُّكَ.

ترجمہ Book - حدیث 4852

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: سرگوشیاں کرنے کا بیان سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اور مذکورہ بالا کی مانند بیان کیا ۔ ابوصالح کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عمر ؓ سے پوچھا ‘ اگر چار افراد ہوں تو ؟ کہا کہ اس میں کوئی حرج نہیں ۔
تشریح : چار آدمیوں میں دد دد آدمی آپس میں کوئی خاص بات کریں تو یہ کیفیت گوارا ہو سکتی ہے ۔ مگر تین میں دو کا تیسرے کو چھوڑ کر آپس میں سرگوشی کرنا یا کسی ایسی زبان میں بات کرنا جو اس کی سمجھ میں نہ آتی ہو اس کے لیئے ازحد کلفت کا باعث ہوگی اور یہ صور ت اس تیسرے کی عزت و کرامت کے خلاف بھی ہے۔ چار آدمیوں میں دد دد آدمی آپس میں کوئی خاص بات کریں تو یہ کیفیت گوارا ہو سکتی ہے ۔ مگر تین میں دو کا تیسرے کو چھوڑ کر آپس میں سرگوشی کرنا یا کسی ایسی زبان میں بات کرنا جو اس کی سمجھ میں نہ آتی ہو اس کے لیئے ازحد کلفت کا باعث ہوگی اور یہ صور ت اس تیسرے کی عزت و کرامت کے خلاف بھی ہے۔