Book - حدیث 4850

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَجْلِسُ مُتَرَبِّعًا صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّى الْفَجْرَ, تَرَبَّعَ فِي مَجْلِسِهِ، حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ حَسْنَاءَ.

ترجمہ Book - حدیث 4850

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: آدمی کا آلتی پالتی مار کر بیٹھنے کا بیان سیدنا جابر بن سمرہ ؓ کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ جب فجر کی نماز پڑھا لیتے تو اپنی جگہ پر آلتی پالتی مار کر بیٹھے رہتے , حتیٰ کہ سورج خوب چڑھ آتا ۔
تشریح : عام حالت میں آلتی پالتی کی حالت میں بیٹھنا جائز ہےحتی کہ مریض اس حالت میں بیٹھ کر نماز پڑھ سکتا ہے ۔ مگر کھانے کے لیئے بعض علما ء نے اس طرح بیٹھنے کو مکروہ جانا ہےاور اس کی وجہ ان کے نزدیک یہ ہے کہ اس طرح بیٹھناٹیک لگانے کے ضمن میں آ سکتا ہے اور ٹیک لگا کر کھا نا ممنوع ہے۔ 2) مستحب ہے کی انسان نمازِ فجر کے بعد طلو ع آفتاب تک مسجد میں بیٹھے اور ذکر و تسبیح اور قرآت و قرآن وغیرہ میں مشغول رہے۔ عام حالت میں آلتی پالتی کی حالت میں بیٹھنا جائز ہےحتی کہ مریض اس حالت میں بیٹھ کر نماز پڑھ سکتا ہے ۔ مگر کھانے کے لیئے بعض علما ء نے اس طرح بیٹھنے کو مکروہ جانا ہےاور اس کی وجہ ان کے نزدیک یہ ہے کہ اس طرح بیٹھناٹیک لگانے کے ضمن میں آ سکتا ہے اور ٹیک لگا کر کھا نا ممنوع ہے۔ 2) مستحب ہے کی انسان نمازِ فجر کے بعد طلو ع آفتاب تک مسجد میں بیٹھے اور ذکر و تسبیح اور قرآت و قرآن وغیرہ میں مشغول رہے۔