كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي كَرَاهِيَةِ الْمِرَاءِ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُهَاجِرِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ قَائِدِ السَّائِبِ عَنِ السَّائِبِ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَعَلُوا يُثْنُونَ عَلَيَّ، وَيَذْكُرُونِّي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَنَا أَعْلَمُكُمْ<- يَعْنِي: بِهِ-، قُلْتُ: صَدَقْتَ- بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي-، كُنْتَ شَرِيكِي فَنِعْمَ الشَّرِيكُ، كُنْتَ لَا تُدَارِي وَلَا تُمَارِي.
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
باب: جھگڑے فساد کی کراہت کا بیان
سیدنا سائب ؓ سے مروی ہے کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو لوگ میری مدح اور میرے اعمال کا ذکر کرنے لگے ‘ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میں اس کے متعلق تم سے زیادہ جانتا ہوں ۔ “ میں نے عرض کیا : آپ نے بجا فرمایا ‘ میرے ماں باپ آپ پر قربان ! آپ میرے شراکت دار تھے اور بہت ہی خوب شراکت دار تھے ۔ آپ میں مخالفت کرنے یا لڑنے جھگڑنے والی کوئی بات نہیں تھی ۔
تشریح :
نبی ﷺ کے انہی خصائلِ حمیدہ کی وجہ سے آپ ؐ کی نبوت سے پہلے کی زندگی کو بطور نمونہ پیش کیا گیا ہے۔ ارشادِ الٰہی ہے بلا شبہ میں تم میں اس سے پہلے ایک عمر گزار چکا ہوں۔ کیا پس تم عقل نہیں کرتے ہو (یونس 16 ) اور اللہ عزوجل نے آپ کی حیاتِ مبارکہ کہ قسم کھائی ہے فرمایا تیری عمر کی قسم ! وہ تو اپنی بد مستی میں سرگرداں تھے (الحجر 72 )۔ یہ رویت سندَا ضعیف ہے لیکن معناََ صحیح ہے جیسا کہ سیخ البانی ؒ نے بھی اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔
نبی ﷺ کے انہی خصائلِ حمیدہ کی وجہ سے آپ ؐ کی نبوت سے پہلے کی زندگی کو بطور نمونہ پیش کیا گیا ہے۔ ارشادِ الٰہی ہے بلا شبہ میں تم میں اس سے پہلے ایک عمر گزار چکا ہوں۔ کیا پس تم عقل نہیں کرتے ہو (یونس 16 ) اور اللہ عزوجل نے آپ کی حیاتِ مبارکہ کہ قسم کھائی ہے فرمایا تیری عمر کی قسم ! وہ تو اپنی بد مستی میں سرگرداں تھے (الحجر 72 )۔ یہ رویت سندَا ضعیف ہے لیکن معناََ صحیح ہے جیسا کہ سیخ البانی ؒ نے بھی اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔