Book - حدیث 4827

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَقُومُ لِلرَّجُلِ مِنْ مَجْلِسِهِ ضعیف حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَى آلِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْحَسَنِ، قَالَ: جَاءَنَا أَبُو بَكْرَةَ فِي شَهَادَةٍ، فَقَامَ لَهُ رَجُلٌ مِنْ مَجْلِسِهِ، فَأَبَى أَنْ يَجْلِسَ فِيهِ، وَقَالَ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ ذَا، وَنَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَمْسَحَ الرَّجُلُ يَدَهُ بِثَوْبِ مَنْ لَمْ يَكْسُهُ.

ترجمہ Book - حدیث 4827

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: اگر کوئی کسی دوسرے کے لیے اپنی جگہ سے اٹھ جائے تو ؟ جناب سعید بن ابوالحسن بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابوبکرہ ؓ ایک گواہی کے سلسلے میں ہمارے ہاں تشریف لائے تو مجلس میں سے ایک آدمی ان کے لیے اپنی جگہ سے اٹھ کھڑا ہوا ۔ تو انہوں نے اس جگہ بیٹھنے سے انکار کر دیا اور کہا : تحقیق نبی کریم ﷺ نے اس سے منع فرمایا ہے ۔ اور نبی کریم ﷺ نے اس سے بھی روکا ہے کہ کوئی شخص کسی دوسرے کے کپڑے سے جو اس نے اسے نہ پہنایا ہو ، اپنا ہاتھ پونچھے ۔
تشریح : یہ روایت سندَا ضعیف ہے، تاہم اس میں بیان کردہ باتیں دیگر احادیث سے ثابت ہیں 2) پہلے سے بیٹھا ہو شخص ہی زیادہ حقدار ہے کہ وہ اپنی جگہ پر بیٹھے۔ دیگر احادیث کی روشنی میں اگر اُٹھنے والا دلی خوشی سے ایسا کرے تو مباح بھی ہےجیسے کہ کتاب الصلوۃ میں گزرا ہے کہ کسی کی عزت کی جگہ پر بیٹھنا جائز نہیں اِلا یہ کہ وہ ازخود اجاز ت دے۔ 3) دوسرے کے کپڑے سے بلااجازت ہاتھ پونچھنا کسی طرح روا نہیں کہ یہ دوسرے کے مال میں تصرف ہے سوائے اسکے کہ دوسرا زیرِ تولیت ہو مثلاََ اپنا بیٹا ، غلام یا بیوی۔ کیونکہ انکا کپڑا اور مال ولی کا مال ہی ہوتا ہے۔ یہ روایت سندَا ضعیف ہے، تاہم اس میں بیان کردہ باتیں دیگر احادیث سے ثابت ہیں 2) پہلے سے بیٹھا ہو شخص ہی زیادہ حقدار ہے کہ وہ اپنی جگہ پر بیٹھے۔ دیگر احادیث کی روشنی میں اگر اُٹھنے والا دلی خوشی سے ایسا کرے تو مباح بھی ہےجیسے کہ کتاب الصلوۃ میں گزرا ہے کہ کسی کی عزت کی جگہ پر بیٹھنا جائز نہیں اِلا یہ کہ وہ ازخود اجاز ت دے۔ 3) دوسرے کے کپڑے سے بلااجازت ہاتھ پونچھنا کسی طرح روا نہیں کہ یہ دوسرے کے مال میں تصرف ہے سوائے اسکے کہ دوسرا زیرِ تولیت ہو مثلاََ اپنا بیٹا ، غلام یا بیوی۔ کیونکہ انکا کپڑا اور مال ولی کا مال ہی ہوتا ہے۔