كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي شُكْرِ الْمَعْرُوفِ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْجَرَّاحِ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >مَنْ أُبْلِيَ بَلَاءً فَذَكَرَهُ, فَقَدْ شَكَرَهُ, وَإِنْ كَتَمَهُ, فَقَدْ كَفَرَهُ<.
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
باب: احسان اور کار خیر پر شکریہ ادا کرنے کا بیان
سیدنا جابر ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جس نے کسی پر کوئی احسان کیا پھر اس دوسرے نے اس کا ذکر کیا تو یہ اس کا شکریہ ادا کرنا ہے اور اگر اس ( دوسرے ) نے اسے چھپایا تو یہ اس کی ناشکری اور ناقدری کی ۔ “
تشریح :
مناسب مقام اور مناسب انداز سے منعم اور محسن کے احسان کا ذکرِ خیر کرنا حق ہے اور قدر دانی مین شمار ہے۔ اس سے اُلفت بڑھتی ہے اور اسکے بر خلاف میں کبیدگی آتی ہے۔ یہ روایت بعض محقیقین کے نزدیک صحیح ہے۔ تفصیل کے لیئے دیکھیں(الصحیحۃ : حدیث: 618)
مناسب مقام اور مناسب انداز سے منعم اور محسن کے احسان کا ذکرِ خیر کرنا حق ہے اور قدر دانی مین شمار ہے۔ اس سے اُلفت بڑھتی ہے اور اسکے بر خلاف میں کبیدگی آتی ہے۔ یہ روایت بعض محقیقین کے نزدیک صحیح ہے۔ تفصیل کے لیئے دیکھیں(الصحیحۃ : حدیث: 618)