Book - حدیث 4810

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي الرِّفْقِ صحیح حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ الْأَعْمَشُ وَقَدْ سَمِعْتُهُمْ يَذْكُرُونَ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ- قَالَ الْأَعْمَشُ: وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- قَالَ: >التُّؤَدَةُ فِي كُلِّ شَيْءٍ, إِلَّا فِي عَمَلِ الْآخِرَةِ<.

ترجمہ Book - حدیث 4810

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: نرم خوئی کا بیان جناب مصعب اپنے والد ( سیدنا سعد بن ابی وقاص ؓ ) سے روایت کرتے ہیں ۔ اعمش کہتے ہیں اور مجھے ایسے ہی معلوم ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے روایت کیا ‘ آپ ﷺ نے فرمایا ” کسی کام میں جلد بازی نہیں ( کرنی ) چاہیئے سوائے اس کے کہ آخرت کا کام ہو ۔ “
تشریح : ایسے تمام اعمال جو اللہ کی رضامندی کے حصول کا ذریعہ ہوں حقوق اللہ ہوں یا حقوق العباد ان کی انجام دہی میں دیر نہیں کرنی چاہیئے۔ البتہ دنیاوی کاموں میں سوچ بچار اور مشورے سے اقدام کرنا چاہیئے۔ یہ حدیث بعض محقیقن کے نزدیک صحیح ہے۔ تفصیل کے لیئے دیکھیئے: (الصحیحۃ: حدیث: 1794) ۔ ایسے تمام اعمال جو اللہ کی رضامندی کے حصول کا ذریعہ ہوں حقوق اللہ ہوں یا حقوق العباد ان کی انجام دہی میں دیر نہیں کرنی چاہیئے۔ البتہ دنیاوی کاموں میں سوچ بچار اور مشورے سے اقدام کرنا چاہیئے۔ یہ حدیث بعض محقیقن کے نزدیک صحیح ہے۔ تفصیل کے لیئے دیکھیئے: (الصحیحۃ: حدیث: 1794) ۔