كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي حُسْنِ الْخُلُقِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ وَعُثْمَانُ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ حَارِثَةَ ابْنِ وَهْبٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ الْجَوَّاظُ وَلَا الْجَعْظَرِيُّ<. قَالَ: وَالْجَوَّاظُ: الْغَلِيظُ الْفَظُّ.
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
باب: حسن اخلاق کا بیان
سیدنا حارثہ بن وہب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ترش رو بدمزاج جنت میں داخل نہیں ہو گا اور نہ تکبر سے چلنے والا ۔ “ اور «جواظ» کا مفہوم ہے سخت مزاج ، بدخلق ۔
تشریح :
لفظ(جَعُظُرِی) کے کئی معنی آتے ہیں، مثلاََ موٹا ، تکبرانہ چال چلنے والا، پیٹو، جسے سر درد نہ ہوتا ہو،خود آراء، پلے کچھ نہ ہو مگر باتیں بہت بنائے اور پستہ قد ہو۔ واللہ اعلم۔
لفظ(جَعُظُرِی) کے کئی معنی آتے ہیں، مثلاََ موٹا ، تکبرانہ چال چلنے والا، پیٹو، جسے سر درد نہ ہوتا ہو،خود آراء، پلے کچھ نہ ہو مگر باتیں بہت بنائے اور پستہ قد ہو۔ واللہ اعلم۔