Book - حدیث 4786

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابٌ فِي التَّجَاوُزِ فِي الْأَمْرِ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: مَا ضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَادِمًا، وَلَا امْرَأَةً, قَطُّ.

ترجمہ Book - حدیث 4786

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: عفو و درگزر کا بیان ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کبھی کسی خادم یا عورت کو نہیں مارا ۔
تشریح : افضلیت اس میں ہے کی اپنے زیردست کو جسمانی سزا نہ دی جائے اور جہاں تک ہو سکے زبانی فہمائش سے کام لیا جائے۔ تاہم اگر کوئی زبانی نصیحت یا روئیے کا نہ سمجھتا ہو تو مناسب سزا دینا جائز ہے۔ جیسے بد خوبیوں کے سلسلے میں قرآن مجید میں ارشاد الٰہی ہے اور جنکی بد خوئی کا تمھیں اندیشہ ہو تو انھیں سمجھاؤ بستروں سے علیحدہ کردو اور مارو۔ افضلیت اس میں ہے کی اپنے زیردست کو جسمانی سزا نہ دی جائے اور جہاں تک ہو سکے زبانی فہمائش سے کام لیا جائے۔ تاہم اگر کوئی زبانی نصیحت یا روئیے کا نہ سمجھتا ہو تو مناسب سزا دینا جائز ہے۔ جیسے بد خوبیوں کے سلسلے میں قرآن مجید میں ارشاد الٰہی ہے اور جنکی بد خوئی کا تمھیں اندیشہ ہو تو انھیں سمجھاؤ بستروں سے علیحدہ کردو اور مارو۔