Book - حدیث 4781

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ مَا يُقَالُ عِنْدَ الْغَضَبِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ، قَالَ: اسْتَبَّ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَعَلَ أَحَدُهُمَا تَحْمَرُّ عَيْنَاهُ، وَتَنْتَفِخُ أَوْدَاجُهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنِّي لَأَعْرِفُ كَلِمَةً لَوْ قَالَهَا هَذَا لَذَهَبَ عَنْهُ الَّذِي يَجِدُ: أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ< فَقَالَ الرَّجُلُ: هَلْ تَرَى بِي مِنْ جُنُونٍ؟!

ترجمہ Book - حدیث 4781

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان باب: غصہ آئے تو کیا کہا جائے ؟ سیدنا سلیمان بن صرد ؓ سے روایت ہے کہ دو آدمی نبی کریم ﷺ کے سامنے ایک دوسرے کو برا بھلا کہنے لگے حتیٰ کہ ایک کی آنکھیں سرخ ہو گئیں اور گلے کی رگیں پھول گئیں ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” مجھے ایک کلمہ معلوم ہے ‘ اگر یہ شخص وہ کلمہ کہہ لے تو اس سے یہ کیفیت دور ہو جائے گی ۔ ( اور وہ کلمہ یہ ہے ) «أعوذ بالله من الشيطان الرجيم» ” میں شیطان مردود کے شر سے اﷲ کی پناہ میں آتا ہوں ۔ “ مگر وہ آدمی کہنے لگا : کیا تم سمجھتے ہو کہ میں مجنون ہوں ؟
تشریح : شرعی غیرت کے علاوہ انتہائی غصہ شیطانی اثر ہوتا ہے اور اسکا علاج تعوذ ہے۔بشرطیکہ بندہ اس حقیقت کا ادراک رکھتا ہو۔ 2) غیر شرعی غصے کی ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ انسان حق قبول نہیں کرتا۔ شرعی غیرت کے علاوہ انتہائی غصہ شیطانی اثر ہوتا ہے اور اسکا علاج تعوذ ہے۔بشرطیکہ بندہ اس حقیقت کا ادراک رکھتا ہو۔ 2) غیر شرعی غصے کی ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ انسان حق قبول نہیں کرتا۔