كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي قَتْلِ الْخَوَارِجِ ضعیف حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا مُطَرِّفُ بْنُ طَرِيفٍ، عَنْ أَبِي الْجَهْمِ، عَنْ خَالِدِ بْنِ وَهْبَانَ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >كَيْفَ أَنْتُمْ وَأَئِمَّةٌ مِنْ بَعْدِي يَسْتَأْثِرُونَ بِهَذَا الْفَيْءِ؟!<. قُلْتُ: إِذَنْ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ أَضَعُ سَيْفِي عَلَى عَاتِقِي، ثُمَّ أَضْرِبُ بِهِ حَتَّى أَلْقَاكَ أَوْ أَلْحَقَكَ! قَالَ: >أَوَلَا أَدُلُّكَ عَلَى خَيْرٍ مِنْ ذَلِكَ؟ تَصْبِرُ حَتَّى تَلْقَانِي<.
کتاب: سنتوں کا بیان باب: خوارج کا بیان سیدنا ابوذر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میرے بعد تمہارا کیا حال ہو گا جبکہ امام ( خلیفہ ) اس مال فے اور غنیمت کو ذاتی مال سمجھیں گے ۔ “ ( یعنی شرعی تقاضوں کے مطابق خرچ اور تقسیم نہیں کریں گے ) ۔ میں نے عرض کیا اس ذات کی قسم ! جس نے آپ کو حق کے ساتھ ( سچا پیغمبر بنا کے ) بھیجا ‘ تب تو میں اپنی تلوار اپنے کندھے پر رکھ لوں گا اور اس سے ماروں گا حتیٰ کہ آپ ﷺ سے آ ملوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” کیا میں تمہیں اس سے بہتر بات نہ بتا دوں ؟ صبر کرنا حتیٰ کہ مجھ سے آ ملو ۔