Book - حدیث 4758

كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي قَتْلِ الْخَوَارِجِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ وَمَنْدَلٌ، عَنْ مُطَرِّفٍ، عَنْ أَبِي جَهْمٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ وَهْبَانَ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَنْ فَارَقَ الْجَمَاعَةَ شِبْرًا فَقَدْ خَلَعَ رِبْقَةَ الْإِسْلَامِ مِنْ عُنُقِهِ<.

ترجمہ Book - حدیث 4758

کتاب: سنتوں کا بیان باب: خوارج کا بیان سیدنا ابوذر ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جس نے جماعت سے بالشت بھر بھی علیحدگی اختیار کی ‘ اس نے اسلام کی رسی کو اپنے گلے سے اتار پھینکا ۔ “
تشریح : جماعةسے مراد اہلالسنتہوالجماعتہ ہیں جو عقیدہ توحیداورتمسک بالسنہ کو دین کی بنیادمانتے ہیں اسی پر آپس میں متحدہ متفق ہیں ۔ 2 :مسلمانوں کے حاکم سے کوئی گناہ اور غلطی ہو جائے تو اس کے خلاف بغاوت کرنا جائز نہیں الا یہ کہ وہ صریح کفر کا مرتکب ہو یا جب وہ نفاذدین کے راستے سے انحراف کریں ۔ جماعةسے مراد اہلالسنتہوالجماعتہ ہیں جو عقیدہ توحیداورتمسک بالسنہ کو دین کی بنیادمانتے ہیں اسی پر آپس میں متحدہ متفق ہیں ۔ 2 :مسلمانوں کے حاکم سے کوئی گناہ اور غلطی ہو جائے تو اس کے خلاف بغاوت کرنا جائز نہیں الا یہ کہ وہ صریح کفر کا مرتکب ہو یا جب وہ نفاذدین کے راستے سے انحراف کریں ۔