كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي الْحَوْضِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةَ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ, أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >إِنَّ الْمُسْلِمَ إِذَا سُئِلَ فِي الْقَبْرِ، فَشَهِدَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, فَذَلِكَ قَوْلُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: {يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ}[إبراهيم: 27
کتاب: سنتوں کا بیان
باب: حوض کا بیان
سیدنا براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” مسلمان سے جب قبر میں سوال کیا جاتا ہے تو وہ شہادت دیتا ہے کہ ایک اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور سیدنا محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں ۔ اور یہی مصداق ہے اللہ عزوجل کے اس فرمان کا «يثبت الله الذين آمنوا بالقول الثابت» ” اللہ تعالیٰ اہل ایمان کو پختہ بات کے ساتھ دنیا میں ثابت قدم رکھتا ہے اور آخرت میں بھی ثابت قدم رکھے گا ۔ “
تشریح :
قبر کے سوال وجواب کا مسئلہ قرآن مجیدکی مذکورہ بالا آیت میں بیان ہواہے اور متعددصحیح احادیث میں وارد ہے اس لئے اس کا انکار کفر ہے ۔
قبر کے سوال وجواب کا مسئلہ قرآن مجیدکی مذکورہ بالا آیت میں بیان ہواہے اور متعددصحیح احادیث میں وارد ہے اس لئے اس کا انکار کفر ہے ۔