كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي الْحَوْضِ صحیح - حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَنَزَلْنَا مَنْزِلًا، فَقَالَ: >مَا أَنْتُمْ جُزْءٌ مِنْ مِائَةِ أَلْفِ جُزْءٍ مِمَّنْ يَرِدُ عَلَيَّ الْحَوْضَ<. قَالَ قُلْتُ: كَمْ كُنْتُمْ يَوْمَئِذٍ؟ قَالَ: سَبْعُ مِائَةٍ أَوْ ثَمَانِ مِائَةٍ.
کتاب: سنتوں کا بیان
باب: حوض کا بیان
سیدنا زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے ۔ ہم نے ایک منزل پر پڑاؤ کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا ” تم لوگ میرے پاس حوض پر آنے والے لوگوں کا لاکھواں حصہ بھی نہیں ہو ۔ ابو حمزہ کہتے ہیں ‘ میں نے پوچھا : اس دن آپ لوگوں کی تعداد کیا تھی ؟ کہا : سات ، آٹھ سو ۔
تشریح :
رسول ؐ کی امت گنتی میں سب امتوں سے بڑھ کر ہے اور اہل ایمان وتوحید ہی اس حوض کے پانی سے مستفید ہوں گے یعنی وہ خوش بخت عظما ءاور اچھے نصیبے والے لوگ جو شرک وبدعات سے محفوظ رہے ۔
رسول ؐ کی امت گنتی میں سب امتوں سے بڑھ کر ہے اور اہل ایمان وتوحید ہی اس حوض کے پانی سے مستفید ہوں گے یعنی وہ خوش بخت عظما ءاور اچھے نصیبے والے لوگ جو شرک وبدعات سے محفوظ رہے ۔