كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي ذِكْرِ الْبَعْثِ وَالصُّورِ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا أَسْلَمُ، عَنْ بِشْرِ بْنِ شَغَافٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >الصُّورُ قَرْنٌ يُنْفَخُ فِيهِ<.
کتاب: سنتوں کا بیان
باب: فنا کے بعد جی اٹھنے اور صور پھونکے جانے کا بیان
سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” صور ایک سینگ ہے جس میں پھونک ماری جائے گی ۔ “
تشریح :
حضرت اسرافیل ؑاپنے منہ میں صورلیے امرالہٰی کے منتظرکھڑے ہیں ، جب حکم ہو گا تو وہ اس میں پھونک ماریں گے اورساری دنیا فنا ہو جائے گی پھر اللہ کے حکم سے دوبارہ پھونکیں گے تو سب جی اٹھیں گے ۔
حضرت اسرافیل ؑاپنے منہ میں صورلیے امرالہٰی کے منتظرکھڑے ہیں ، جب حکم ہو گا تو وہ اس میں پھونک ماریں گے اورساری دنیا فنا ہو جائے گی پھر اللہ کے حکم سے دوبارہ پھونکیں گے تو سب جی اٹھیں گے ۔