Book - حدیث 4729

كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي الرُّؤْيَةِ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ وَوَكِيعٌ وَأَبُو أُسَامَةَ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُلُوسًا فَنَظَرَ إِلَى الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ, لَيْلَةَ أَرْبَعَ عَشْرَةَ، فَقَالَ: >إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّكُمْ كَمَا تَرَوْنَ هَذَا، لَا تُضَامُّونَ فِي رُؤْيَتِهِ، فَإِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَى صَلَاةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا فَافْعَلُوا<. ثُمَّ قَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ: {سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا}[طه: 130]<.

ترجمہ Book - حدیث 4729

کتاب: سنتوں کا بیان باب: دیدار الہیٰ کا بیان سیدنا جریر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ ﷺ نے چاند کی طرف نظر اٹھائی جبکہ رات چودھویں کی تھی اور چاند خوب چمک رہا تھا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تم اپنے رب کو دیکھو گے جیسے اس کو دیکھ رہے ہو ‘ اس کے دیکھنے میں کوئی جمگھٹا نہیں ہو گا چنانچہ اگر کر سکتے ہو تو یہ کرو کہ سورج نکلنے اور غروب ہونے سے پہلے کی نمازوں میں مغلوب نہ ہو جاؤ ‘ پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی : «فسبح بحمد ربك قبل طلوع الشمس وقبل غروبها» ” پس اپنے رب کی حمد بیان کر ‘ سورج طلوع ہونے سے پہلے اور اس کے غروب ہونے سے پہلے ۔ “
تشریح : قیامت میں اور جنت میں رب ذوالجلال کا دیدار عین حق ہے اور یہ شرف اہل ایمان کو انتہائی آسانی کے ساتھ اور بغیر کسی دھکم پیل کے حاصل ہو گا ۔ مگر وہی ایمان دار اس سے بہرہ ور ہوں گے جو نمازوں کی پابندی کرنے والے ہوں گے ۔ 2 : جو شخص طلوع آفتاب سے پہلے فجر اور غروب آفتاب سے پہلے نماز عصر کی پابندی کر لے وہ نمازوں سے بھی غافل نہیں روہ سکتا ۔ 3 : رسول ؐ کا چاند کی طرف دیکھ کر یہ مسئلہ بیان کرنا نظر کو نظرسے تشبیہ دینے کے لئے تھا ۔ ورنہ عزوجل کے مثل کوئی شے نہیں ہے ۔ قیامت میں اور جنت میں رب ذوالجلال کا دیدار عین حق ہے اور یہ شرف اہل ایمان کو انتہائی آسانی کے ساتھ اور بغیر کسی دھکم پیل کے حاصل ہو گا ۔ مگر وہی ایمان دار اس سے بہرہ ور ہوں گے جو نمازوں کی پابندی کرنے والے ہوں گے ۔ 2 : جو شخص طلوع آفتاب سے پہلے فجر اور غروب آفتاب سے پہلے نماز عصر کی پابندی کر لے وہ نمازوں سے بھی غافل نہیں روہ سکتا ۔ 3 : رسول ؐ کا چاند کی طرف دیکھ کر یہ مسئلہ بیان کرنا نظر کو نظرسے تشبیہ دینے کے لئے تھا ۔ ورنہ عزوجل کے مثل کوئی شے نہیں ہے ۔