كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي ذَرَارِيِّ الْمُشْرِكِينَ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ رَجُلًا قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَيْنَ أَبِي؟ قَالَ: >أَبُوكَ فِي النَّارِ<، فَلَمَّا قَفَّى، قَالَ: >إِنَّ أَبِي وَأَبَاكَ فِي النَّارِ<.
کتاب: سنتوں کا بیان
باب: مشرکوں کی اولاد کا بیان
سیدنا انس ؓ نے بیان کیا کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے کہا : اے اللہ کے رسول ! میرا باپ کہاں ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” تیرا باپ آگ میں ہے ۔ “ جب اس نے گردن پھیری تو آپ ﷺ نے فرمایا ” میرا باپ اور تیرا باپ جہنم میں ہیں ۔“
تشریح :
ایمان وعمل کے بغیر محض نسب اور قرابت داری کسی کے باعث نجات نہیں ۔
2 :ایسی تمام روایات جن میں رسول ؐ کے والدین کو دوبارہ زندہ کیے جانے اور ان کے اسلام کرنے کا ذکر ہے ضعیف اور ناقاقبل حجت ہیں ۔
3 :اس بارے میں بحث وگفتگو کی بجائے سکوت (خاموشی) بہتر ہے ۔
ایمان وعمل کے بغیر محض نسب اور قرابت داری کسی کے باعث نجات نہیں ۔
2 :ایسی تمام روایات جن میں رسول ؐ کے والدین کو دوبارہ زندہ کیے جانے اور ان کے اسلام کرنے کا ذکر ہے ضعیف اور ناقاقبل حجت ہیں ۔
3 :اس بارے میں بحث وگفتگو کی بجائے سکوت (خاموشی) بہتر ہے ۔