كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي ذَرَارِيِّ الْمُشْرِكِينَ صحيح الإسناد مقطوع قَالَ أَبُو دَاوُد: قُرِئَ عَلَى الْحَارِثِ بْنِ مِسْكِينٍ وَأَنَا أَسْمَعُ أَخْبَرَكَ يُوسُفُ بْنُ عَمْرٍو، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مَالِكًا، قِيلَ لَهُ: إِنَّ أَهْلَ الْأَهْوَاءِ يَحْتَجُّونَ عَلَيْنَا بِهَذَا الْحَدِيثِ؟! قَالَ مَالِكٌ: احْتَجَّ عَلَيْهِمْ بِآخِرِهِ! قَالُوا: أَرَأَيْتَ مَنْ يَمُوتُ وَهُوَ صَغِيرٌ؟ قَالَ: >اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا عَامِلِينَ<.
کتاب: سنتوں کا بیان
باب: مشرکوں کی اولاد کا بیان
امام مالک ؓ سے کہا گیا کہ اہل اہواء ، یعنی بدعتی لوگ یہ مذکورہ حدیث ہمارے خلاف پیش کرتے ہیں ( انکار تقدیر اور اثبات جبر میں ) امام مالک ؓ نے کہا : تم اسی حدیث کے آخری حصے کو ان پر الٹا دیا کرو ۔ ( جس میں ہے کہ ) لوگوں نے کہا : اس بچے کے متعلق فرمائیں جو چھوٹی عمر میں فوت ہو جاتا ہے ؟ آپ نے فرمایا ” اللہ کو بہتر علم ہے جو وہ عمل کرتے ۔ “
تشریح :
رسول ؐ کے جواب سے واضح ہو ا کہ ان کا فیصلہ ان کے اس عمل اور امتحان ہر ہو گا جو محشر میں ہو گا ،اور اس میں جبر مکمل طور پر نفی ہے ۔
رسول ؐ کے جواب سے واضح ہو ا کہ ان کا فیصلہ ان کے اس عمل اور امتحان ہر ہو گا جو محشر میں ہو گا ،اور اس میں جبر مکمل طور پر نفی ہے ۔