Book - حدیث 471

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ فِي فَضْلِ الْقُعُودِ فِي الْمَسْجِدِ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَال:َ >لَا يَزَالُ الْعَبْدُ فِي صَلَاةٍ مَا كَانَ فِي مُصَلَّاهُ يَنْتَظِرُ الصَّلَاةَ، تَقُولُ الْمَلَائِكَةُ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ، اللَّهُمَّ ارْحَمْهُ، حَتَّى يَنْصَرِفَ، أَوْ يُحْدِثَ<. فَقِيلَ: مَا يُحْدِثُ! قَالَ: >يَفْسُو أَوْ يَضْرِطُ<.

ترجمہ Book - حدیث 471

کتاب: نماز کے احکام ومسائل باب: مسجد میں بیٹھنے کی فضیلت سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” بندہ اس وقت تک نماز ہی میں ہوتا ہے جب تک کہ اپنے مصلے پر بیٹھا ( دوسری ) نماز کا انتظار کر رہا ہو ۔ فرشتے کہتے ہیں : اے اللہ ! اس کو بخش دے ۔ اے اللہ ! اس پر رحم فر ۔ حتیٰ کہ وہ اٹھ جائے یا بے وضو ہو جائے ۔ “ کہا گیا : بے وضو کیسے ہو ؟ کہا : ” پھسکی مارے یا گوز ( پاد ) مارے ۔ “
تشریح : نماز کے بعد بیٹھنے کی احادیث اور ان کی فضیلت کو عموم پر محول کیا جاتا ہے۔کہ انسان سنتوں کے بعد فرضوں کا انتظار کر رہا ہو۔ یا فرضوں کے بعد سنتوں کے لئے بیٹھا ہو۔ یا دوسری نماز کا انتظار کررہا ہو۔یا زکر ازکار میں مشغول ہو۔ ان شاء اللہ اس فضیلت سے محروم نہیں ہوگا۔ چاہیے کہ مسلمان لا یعنی اور بے فائدہ مجالس ومشاغل کوچھوڑ کر مسجد کی مجلس اختیار کرے۔2۔(فساء)بغیر آواز کے ہوا خارج ہونا ہے۔اور (صراط) کہتے ہیں۔ آواز کے ساتھ ہوا کے خارج ہونے کو اردو میں اسے پھسکی اور گوز یا پاد مارناکہتے ہیں۔ نماز کے بعد بیٹھنے کی احادیث اور ان کی فضیلت کو عموم پر محول کیا جاتا ہے۔کہ انسان سنتوں کے بعد فرضوں کا انتظار کر رہا ہو۔ یا فرضوں کے بعد سنتوں کے لئے بیٹھا ہو۔ یا دوسری نماز کا انتظار کررہا ہو۔یا زکر ازکار میں مشغول ہو۔ ان شاء اللہ اس فضیلت سے محروم نہیں ہوگا۔ چاہیے کہ مسلمان لا یعنی اور بے فائدہ مجالس ومشاغل کوچھوڑ کر مسجد کی مجلس اختیار کرے۔2۔(فساء)بغیر آواز کے ہوا خارج ہونا ہے۔اور (صراط) کہتے ہیں۔ آواز کے ساتھ ہوا کے خارج ہونے کو اردو میں اسے پھسکی اور گوز یا پاد مارناکہتے ہیں۔