Book - حدیث 4709

كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي الْقَدَرِ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ يَزِيدَ الرِّشْكِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، قَالَ: قِيلَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَعُلِمَ أَهْلُ الْجَنَّةِ مِنْ أَهْلِ النَّارِ؟ قَالَ: >نَعَمْ<، قَالَ: فَفِيمَ يَعْمَلُ الْعَامِلُونَ؟ قَالَ: >كُلٌّ مُيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهُ

ترجمہ Book - حدیث 4709

کتاب: سنتوں کا بیان باب: تقدیر کا بیان سیدنا عمران بن حصین ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا : اے اللہ کے رسول ! کیا دوزخیوں کے مقابلے میں جنتیوں کو جانا جا چکا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” ہاں “ کہا گیا : تو پھر عمل کرنے والے کیونکر عمل کرتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” ہر ایک کو اسی کی توفیق ملتی ہے جس کے لیے اسے پیدا کیا گیا ہے ۔“
تشریح : اس حدیث میں تقدیرکو صراحتا(اللہ کا )علم قراردیا گیا ہے اس معنی کی احادیث میں اہل خیر کو ایک حد تک خیر کی بشارت اور امید دلائی گئی ہے اور دوسروں کے لئے تنبیہ اور توبہ کی دعوت ہے اس حدیث میں تقدیرکو صراحتا(اللہ کا )علم قراردیا گیا ہے اس معنی کی احادیث میں اہل خیر کو ایک حد تک خیر کی بشارت اور امید دلائی گئی ہے اور دوسروں کے لئے تنبیہ اور توبہ کی دعوت ہے