Book - حدیث 4698

كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي الْقَدَرِ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ أَبِي فَرْوَةَ الْهَمْدَانِيِّ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَا: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْلِسُ بَيْنَ ظَهْرَيْ أَصْحَابِهِ، فَيَجِيءُ الْغَرِيبُ فَلَا يَدْرِي أَيُّهُمْ هُوَ! حَتَّى يَسْأَلَ، فَطَلَبْنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَجْعَلَ لَهُ مَجْلِسًا يَعْرِفُهُ الْغَرِيبُ إِذَا أَتَاهُ، قَالَ: فَبَنَيْنَا لَهُ دُكَّانًا مِنْ طِينٍ فَجَلَسَ عَلَيْهِ، وَكُنَّا نَجْلِسُ بِجَنْبَتَيْهِ... وَذَكَرَ نَحْوَ هَذَا الْخَبَرِ، فَأَقْبَلَ رَجُلٌ- فَذَكَرَ هَيْئَتَهُ-، حَتَّى سَلَّمَ مِنْ طَرَفِ السِّمَاطِ، فَقَالَ: السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا مُحَمَّدُ! قَالَ: فَرَدَّ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

ترجمہ Book - حدیث 4698

کتاب: سنتوں کا بیان باب: تقدیر کا بیان سیدنا ابوذر اور سیدنا ابوہریرہ ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنے صحابہ کے درمیان بیٹھا کرتے تھے ۔ چنانچہ جب کوئی نو وارد آتا تو وہ آپ ﷺ کو پہچان نہ پاتا تھا حتیٰ کہ آپ ﷺ کے متعلق پوچھتا ( کہ رسول اﷲ کون ہیں ؟ ) تو ہم نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا کہ آپ کے لیے خاص جگہ بنا دیں تاکہ نو وارد جب آئے تو آپ کو پہچان لیا کرے ۔ چنانچہ ہم نے آپ ﷺ کے لیے مٹی کا ایک چبوترہ سا بنا دیا اور آپ ﷺ اس پر بیٹھے لگے اور ہم اس کے اطراف میں بیٹھ جایا کرتے تھے ۔ اور مذکورہ بالا خبر ( حدیث ) کی مانند بیان کیا ۔ چنانچہ ایک آدمی آیا اور اس کی شکل و صورت بیان کی ، حتیٰ کہ اس نے جماعت کی ایک جانب سے سلام کیا اور کہا : السلام علیک یا محمد ! نبی کریم ﷺ نے اس کے سلام کا جواب دیا ۔
تشریح : حسب ضرورت اور مصلحت رئیس مجلس اور شیخ یا استاذکو دوسروں کی نسبت نمایاں یا بلند جگہ پر بیٹھنا جائز ہے ،بشرطیکہ تکبر کا اظہار نہ ہو حسب ضرورت اور مصلحت رئیس مجلس اور شیخ یا استاذکو دوسروں کی نسبت نمایاں یا بلند جگہ پر بیٹھنا جائز ہے ،بشرطیکہ تکبر کا اظہار نہ ہو