Book - حدیث 4682

كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى زِيَادَةِ الْإِيمَانِ وَنُقْصَانِهِ حسن صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَكْمَلُ الْمُؤْمِنِينَ إِيمَانًا أَحْسَنُهُمْ خُلُقًا

ترجمہ Book - حدیث 4682

کتاب: سنتوں کا بیان باب: ایمان کے کم و بیش ہونے کے دلائل سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اہل ایمان میں سب سے بڑھ کر کامل ایمان والا وہی ہے جو اخلاق میں سب سے بڑھ کر ہو ۔ “
تشریح : (اخلاق‘خلق ) کی جمع ہے خا اور لام كے پیش کے ساتھ ۔ اور اس سے مراد انسان کی عادات اور اعمال ہیں ، عمدہ عادات کو ایمان کا کمال کہا گیا ہے ۔جس شخص کی عادات اوردوسروں کے ساتھ معاملات غلط ہوں وہ اتنا ہی ایمان میں ناقص ہوتا ہے (اخلاق‘خلق ) کی جمع ہے خا اور لام كے پیش کے ساتھ ۔ اور اس سے مراد انسان کی عادات اور اعمال ہیں ، عمدہ عادات کو ایمان کا کمال کہا گیا ہے ۔جس شخص کی عادات اوردوسروں کے ساتھ معاملات غلط ہوں وہ اتنا ہی ایمان میں ناقص ہوتا ہے