كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى زِيَادَةِ الْإِيمَانِ وَنُقْصَانِهِ حسن صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَكْمَلُ الْمُؤْمِنِينَ إِيمَانًا أَحْسَنُهُمْ خُلُقًا
کتاب: سنتوں کا بیان
باب: ایمان کے کم و بیش ہونے کے دلائل
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اہل ایمان میں سب سے بڑھ کر کامل ایمان والا وہی ہے جو اخلاق میں سب سے بڑھ کر ہو ۔ “
تشریح :
(اخلاق‘خلق ) کی جمع ہے خا اور لام كے پیش کے ساتھ ۔ اور اس سے مراد انسان کی عادات اور اعمال ہیں ، عمدہ عادات کو ایمان کا کمال کہا گیا ہے ۔جس شخص کی عادات اوردوسروں کے ساتھ معاملات غلط ہوں وہ اتنا ہی ایمان میں ناقص ہوتا ہے
(اخلاق‘خلق ) کی جمع ہے خا اور لام كے پیش کے ساتھ ۔ اور اس سے مراد انسان کی عادات اور اعمال ہیں ، عمدہ عادات کو ایمان کا کمال کہا گیا ہے ۔جس شخص کی عادات اوردوسروں کے ساتھ معاملات غلط ہوں وہ اتنا ہی ایمان میں ناقص ہوتا ہے