Book - حدیث 4677

كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي رَدِّ الْإِرْجَاءِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ شُعْبَةَ، حَدَّثَنِي أَبُو جَمْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، قَالَ إِنَّ وَفْدَ عَبْدِ الْقَيْسِ لَمَّا قَدِمُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, أَمَرَهُمْ بِالْإِيمَانِ بِاللَّهِ، قَالَ: >أَتَدْرُونَ مَا الْإِيمَانُ بِاللَّهِ؟<، قَالُوا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: >شَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَإِقَامُ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءُ الزَّكَاةِ، وَصَوْمُ رَمَضَانَ، وَأَنْ تُعْطُوا الْخُمْسَ مِنَ الْمَغْنَمِ<.

ترجمہ Book - حدیث 4677

کتاب: سنتوں کا بیان باب: مرجئہ کی تردید ابوحمزہ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا کہ میں نے سیدنا ابن عباس ؓ سے سنا ، انہوں نے فرمایا : جب عبدالقیس کا وفد رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا تو آپ ﷺ نے انہیں اﷲ پر ایمان لانے کا حکم دیا ۔ آپ ﷺ نے ان سے پوچھا ” کیا جانتے ہو اﷲ پر ایمان لانا کیا ہے ؟ “ انہوں نے کہا : اﷲ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” صرف ایک اﷲ کے معبود حقیقی ہونے اور محمد کے رسول اﷲ ہونے کی گواہی دینا ، نماز قائم کرنا ‘ زکوٰۃ دینا ، رمضان کے روزے رکھنا اور یہ کہ تم مال غنیمت میں سے پانچواں حصہ ادا کرو ۔ “
تشریح : ایمان صرف زبانی اقرارنہیں اورنہ محض دل کی تصدیق کا نام ہے ،بلکہ زبان کے اقرار ،دل کی تصدیق اور اعضا ء سے عمل کے مجموعے کوایمان کہا گیا ہے ۔ اس قصے میں حج کا ذکر اس لئے نہیں کہ اس وقت تک حج فرض نہیں ہوا تھا ۔ ایمان صرف زبانی اقرارنہیں اورنہ محض دل کی تصدیق کا نام ہے ،بلکہ زبان کے اقرار ،دل کی تصدیق اور اعضا ء سے عمل کے مجموعے کوایمان کہا گیا ہے ۔ اس قصے میں حج کا ذکر اس لئے نہیں کہ اس وقت تک حج فرض نہیں ہوا تھا ۔